آئیسولیشن وارڈ میں تبدیل 16 بوگیاں دن دیال اپادھیائے ڈیژن کو بھیجی جائیں گی۔ ان وارڈوں میں موجود تمام کھڑکیوں پرجعلیاں لگائی جارہی ہیں ۔
تین ٹوائلٹ کو ایک ٹوائلٹ میں تبدیل کیاگیا ہے جس میں ایک باتھ روم بھی ہے۔ کوچ میں ڈسٹربن کے ساتھ ساتھ طبی سامان رکھنے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
ساتھ ہی اس میں ڈاکٹراور انکی ٹیم ٹھہرنے کے لئے کیبن تیارکی گئی ہے۔ ریلوے انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ احتیاطی اقدام کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔
گیا جنکشن پر انجنیئرمنصور عالم کی نگرانی میں آئیسولیشن کوچ بنایا جارہا ہے۔ اب تک 16 کوچوں کو آئیسولیشن وارڈ بناکر تیار کیا جا چکاہے ۔
اس میں 8 سلیپر کوچ شامل ہیں اوربقیہ جنرل کوچ شامل ہیں۔ کل 38 کوچز کو آئیسولیشن وارڈ تیار کرنے کا ہدف ہے۔
کام کررہے اوم پرکاش نے کہاکہ کام تیزی کے ساتھ ہورہاہے ۔ اس میں پلائی بورڈ کااستعمال کیاجارہاہے ، کوچ سے کچھ سیٹیں ہٹائی گئی ہیں ۔
اس تناظر میں ریلوے انجینئر منصور عالم نے کہا کہ جو کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہیں ، اس کے لئے ریلوے کے ذریعہ آئیسولیشن کوچ کے لئے حکم جاری کیا گیا تھا۔
اس کا استعمال کرونا میں مبتلا مریضوں کے لئے کیا جائے گا۔ہر روز 4 سے 5 کوچز تیار کیا جارہا ہے ۔38 کوچز کوآئیسولیشن وارڈ بنائے جائیں گے جس میں لائٹ ، پنکھا سمیت موبائل چارج ، ڈاکٹروں کے ٹھہرنے اور ادویات کی جگہ ہوگی ، جو ایک اسپتال میں انتظامات ہوتے ہیں۔