پٹنہ: ممتاز ادبی تنظیم اور عالمی سطح پر سرگرم بزمِ صدف انٹر نیشنل نے 2021 کے لئے اپنے چھٹے عالمی ایوارڈ کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق کینیڈا میں مقیم معروف شاعرہ اور اردو کی مستحکم تانیثی آواز شاہدہ حسن کو2021 کے لئے بزمِ صدف بین الاقوامی ادبی ایوارڈ سے سرفراز کیا جائے گا۔ اُنھی کے ساتھ حسبِ روایت نئی نسل ایوارڈ پاکستان سے تعلق رکھنے والی شاعرہ اور نقّاد عنبرین صلاح الدین کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بزمِ صدف کے ڈائرکٹر پروفیسر صفدر امام قادری آج گورنمنٹ اردو لائبریری میں منعقد پریس کانفرنس میں صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بزمِ صدف کی مرکزی کمیٹی اور انعامی کمیٹی نے اِن افراد کا انتخاب اتّفاق راے سے کیا۔دونوں ادیباؤں کی خدمات کے صِلے کے طور پر ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ2016 سے مجموعی ادبی خدمات کے لیے اور پچاس برس سے کم عمر کے باصلاحیت اہلِ قلم کے اعتراف کی خاطر بزمِ صدف نے دو انعامات دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب تک بین الاقوامی ایوارڈ جاوید دانش (کینیڈا)، مجتبیٰ حسین مرحوم (ہندستان)، باصر سلطان کاظمی ( برطانیہ)، مظفّر حنفی مرحوم(ہندستان) اور غضنفر (ہندستان) کو پیش کیا گیا ہے۔
اِسی طرح بزمِ صدف نے عالمی سطح پر نئی نسل کے امکانات تلاش کرنے کے لیے اب سے قبل ڈاکٹر واحد نظیر(ہندستان)، ڈاکٹر عشرت معین سیما(جرمنی)، ڈاکٹر راشد انور راشد(ہندستان)، ڈاکٹر ثروت زہرا(دوبئی) اور ڈاکٹر ابو بکر عبّاد (ہندستان) جیسے اُبھرتے ہوئے ممتاز اہالیانِ قلم کو نئی نسل کے انعامات پیش کیے ہیں۔گذشتہ تقریبِ انعامات دوحہ قطر، عظیم آباد (ہندستان) اور حیدرآباد (ہندستان) میں منعقد ہو چکی ہیں۔
صفدر امام قادری نے بتایا کہ شاہدہ حسن کے آبا و اجداد کا تعلق عظیم آباد، پٹنہ سے رہا ہے اور وہ شاد عظیم آبادی کے خاندانوں سے ہم رشتہ رہیں۔ اُنھوں نے انگریزی ادبیات کی تعلیم و تدریس میں پورا وقت صرف کیا۔وہ گورنمنٹ گرلس کالج، ناظم آباد سے پرنسپل کے بہ طور سبک دوش ہوئیں جبکہ2021 کا بزمِ صدف نئی نسل ایوارڈ حاصل کرنے والی محترمہ عنبرین صلاح الدین اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں تصنیف و تالیف کا کام انجام دیتی ہیں۔ ایک نقّاد، ماہرِ لسانیات، تانیثی مفکّر اور شاعرہ کی حیثیت سے اُن کا اعتبار عالمی سطح پر قایم ہو رہا ہے۔ اسی طرح قطر میں ہونے والی مذکورہ تقریب میں 2020کے لئے بزمِ صدف ایوارڈ براے اردو تحریک ابراہیم کمال خاں (قطر) کو پیش کیا جائے گا جو خلیج کی بے حد اہم تنظیم ’انجمن محبّانِ اردو‘ ، قطر کے بانی صدر کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 2021 کے لئے محمد صبیح بخاری ایوارڈ براے اردوتحریک کا انعام معتبر شاعر جناب ظہور الاسلام جاوید (ابو ظہبی) کو دیا جائے گا۔ اپنے شاعرانہ مقام کے علاوہ تقریباً تین دہائیوں سے انھوں نے خلیج کے مختلف ممالک بالخصوص متحدہ عرب امارات میں اردو تہذیب کے فروغ کے لئے جو خدمات انجام دی ہیں، اُس کے اعتراف کے طور پر یہ انعام اُن کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
یونی ورسٹی آف مانچسٹر(برطانیہ) سے وابستہ جناب شیراز علی برطانیہ میں اردو زبان و ادب کی ترویج وا شاعت میں خاصی مدّت سے سر گرمِ عمل ہیں۔ اُنھیں 2022 کے لیے محمد صبیح بخاری ایوارڈ براے اردو تحریک سے سرفراز کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بہار میں بی جے پی پارلیمانی انتخابات میں 40 میں سے 36 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی، سنجے جیسوال
اِس تقریب میں ڈاکٹر شکیل کے افسانوی مجموعے ’ایک رات کا موقف‘، صفدر امام قادری کی مرتّبہ کتاب ’سرپٹ گھوڑا‘، شعاع گیاوی کا شعری مجموعہ ’دَھنک رنگ‘ اور ممتاز شاعر ظفر کمالی کی رباعیات ’سوغات‘ کا خاص طور سے عالمی سطح پر اجرا کیا جائے گا۔ اِس موقعے سے بزمِ صدف نے اپنی تنظیم کی تاریخ کے حوالے سے ایک بھرپور علمی و ادبی یادگاری مجلّہ بھی پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اجرا عالمی مشاعرے کے منچ سے ہو گا۔