ETV Bharat / state

آشیش قتل معاملہ: جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان کا مظاہرہ

ریاست بہار کے مدھے پورہ اور کشن گنج سب ڈویژن میں بڑھتے جرائم اور قتل کے واقعات کے خلاف جمعہ کے روز جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان مارکیٹ بند کرکے پولیس انتظامیہ کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔

آشیش قتل معاملہ: جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان کا مظاہرہ
author img

By

Published : Aug 24, 2019, 9:33 AM IST

Updated : Sep 28, 2019, 2:04 AM IST


پارٹی کارکن صبح سے ہی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ پارٹی کے سربراہ و سابق رکن پارلیمان پپو یادو کی سربراہی میں پارٹی کارکنوں نے شہر کے عوام سے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔

پارٹی نے مغوی آشیش رائے کے قتل اور بڑھتے جرام کے خلاف احتجاج میں دکانوں کو بند کرایا۔ پارٹی کارکنوں نے مارکیٹ میں تمام دکانیں بند کراتے ہوئے ہر جگہ حکومت اور پولیس کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔

آشیش قتل معاملہ: جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان کا مظاہرہ

اس بند میں شامل پارٹی کے سرپرست و رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت جرم پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ حکومت لا اینڈ آرڈر کو درست کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے، روزانہ قتل، بھتہ خوری کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہوئی ہے۔

سابق رکن پارلیمان پپو یادو نے بتایا کہ 'مغوی نوجوان آشیش رائے پولیس کی نا اہلی کی وجہ سے ہلاک ہوا ہے۔ اگر پولیس نے بروقت ٹھوس اقدامات کرتی تو آشیش کی جان بچ سکتی تھی'۔

انہوں نے آشیش کو مارنے کے لیے صدر پولیس اور اداکشن گنج کے ایس ڈی پی او، سی پی یادو کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ساتھ ہی ایس ڈی پی او پر مجرموں اور ملزمان سے ملاقات کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی او، سی پی یادو کی پوسٹنگ کے بعد سے سب ڈویژن میں جرائم کا گراف بڑھا ہے۔ پولیس جرائم کی روک تھام میں ناکام ہے۔ انہوں نے ایس ڈی پی او کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

معلوم رہے کہ آشیش رائے کو 12 اگست کو اغوا کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں، اداکشن گنج کے چکفجلہ گاؤں کے جناردن یادو کے بیٹے پانڈو یادو پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ لیکن پولیس کی سردمہری اور لاپرواہی کی وجہ سے اس معاملے کو حساس طریقے سے حل نہیں کیا گیا جس کے باعث آشیش کو نہیں بچایا جاسکا۔

اداکشن گنج کے ڈی ایس پی کو آشیش کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے بھی کئی بار معلومات فراہم کرائیں۔ اس کے باوجود ، ادکشن گنج سب ڈویژن انتظامیہ نے اغوا کار کو گرفتار نہیں کیا۔

وہیں گذشتہ 20 اگست سے آشیش کی تلاش میں پولیس کی بے حسی کے خلاف آشیش کے سرپرست اور مقامی باشندے سمیت طلباء یونین نے ادکشن گنج کے پٹیل چوک پر روزانہ چار سے پانچ گھنٹے تک جام کیا لیکن جام سائٹ سے ایک سو میٹر کے فاصلے پر اداسکشن گنج ڈی ایس پی سی پی یادو کا دفتر اور رہائش ہے با وجود اسکے ڈی ایس پی سی پی یادو نے آشیش کے اہل خانہ سے ملنا مناسب نہیں سمجھا۔

بند کرانے میں درگا یادو ، نتیش رانا، خواتین رہنما نیتو سنگھ، اکھلیش کمار یادو، سونو جھا، رام کمار یادو ، انل باندھو ، گوپال جیسوال ، منیش شرما ، محمد سہادات ، پربھاکر پاسوان ، رتیش رنجن ، روشن کمار بٹھو ، امان کمار ، رتیش ، گوتم کمار گوتم ، محمد علاؤدین ، عاصمہ خاتون ، انیل مہتا ، ڈاکٹر دھریندر یادو ، راجیش کمار روشن سمیت درجنوں کارکنان شامل تھے۔


پارٹی کارکن صبح سے ہی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ پارٹی کے سربراہ و سابق رکن پارلیمان پپو یادو کی سربراہی میں پارٹی کارکنوں نے شہر کے عوام سے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔

پارٹی نے مغوی آشیش رائے کے قتل اور بڑھتے جرام کے خلاف احتجاج میں دکانوں کو بند کرایا۔ پارٹی کارکنوں نے مارکیٹ میں تمام دکانیں بند کراتے ہوئے ہر جگہ حکومت اور پولیس کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔

آشیش قتل معاملہ: جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان کا مظاہرہ

اس بند میں شامل پارٹی کے سرپرست و رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت جرم پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ حکومت لا اینڈ آرڈر کو درست کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے، روزانہ قتل، بھتہ خوری کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہوئی ہے۔

سابق رکن پارلیمان پپو یادو نے بتایا کہ 'مغوی نوجوان آشیش رائے پولیس کی نا اہلی کی وجہ سے ہلاک ہوا ہے۔ اگر پولیس نے بروقت ٹھوس اقدامات کرتی تو آشیش کی جان بچ سکتی تھی'۔

انہوں نے آشیش کو مارنے کے لیے صدر پولیس اور اداکشن گنج کے ایس ڈی پی او، سی پی یادو کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ساتھ ہی ایس ڈی پی او پر مجرموں اور ملزمان سے ملاقات کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی او، سی پی یادو کی پوسٹنگ کے بعد سے سب ڈویژن میں جرائم کا گراف بڑھا ہے۔ پولیس جرائم کی روک تھام میں ناکام ہے۔ انہوں نے ایس ڈی پی او کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

معلوم رہے کہ آشیش رائے کو 12 اگست کو اغوا کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں، اداکشن گنج کے چکفجلہ گاؤں کے جناردن یادو کے بیٹے پانڈو یادو پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ لیکن پولیس کی سردمہری اور لاپرواہی کی وجہ سے اس معاملے کو حساس طریقے سے حل نہیں کیا گیا جس کے باعث آشیش کو نہیں بچایا جاسکا۔

اداکشن گنج کے ڈی ایس پی کو آشیش کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے بھی کئی بار معلومات فراہم کرائیں۔ اس کے باوجود ، ادکشن گنج سب ڈویژن انتظامیہ نے اغوا کار کو گرفتار نہیں کیا۔

وہیں گذشتہ 20 اگست سے آشیش کی تلاش میں پولیس کی بے حسی کے خلاف آشیش کے سرپرست اور مقامی باشندے سمیت طلباء یونین نے ادکشن گنج کے پٹیل چوک پر روزانہ چار سے پانچ گھنٹے تک جام کیا لیکن جام سائٹ سے ایک سو میٹر کے فاصلے پر اداسکشن گنج ڈی ایس پی سی پی یادو کا دفتر اور رہائش ہے با وجود اسکے ڈی ایس پی سی پی یادو نے آشیش کے اہل خانہ سے ملنا مناسب نہیں سمجھا۔

بند کرانے میں درگا یادو ، نتیش رانا، خواتین رہنما نیتو سنگھ، اکھلیش کمار یادو، سونو جھا، رام کمار یادو ، انل باندھو ، گوپال جیسوال ، منیش شرما ، محمد سہادات ، پربھاکر پاسوان ، رتیش رنجن ، روشن کمار بٹھو ، امان کمار ، رتیش ، گوتم کمار گوتم ، محمد علاؤدین ، عاصمہ خاتون ، انیل مہتا ، ڈاکٹر دھریندر یادو ، راجیش کمار روشن سمیت درجنوں کارکنان شامل تھے۔

Intro:آشیش قتل معاملہ کو لیکر جن ادھیکار پارٹی کارکنان بازار بند کرایاBody:مدھے پورہ ضلع اداکشن گنج سب ڈویژن میں بڑھتے جرائم اور قتل کے واقعات کے خلاف جمعہ کے روز جان ادھیکارپاارٹی کے کارکنان اداکشن گنج مارکیٹ بند کر مدھے پورہ پولیس انتظامیہ کے خلاف جم کر نعرے بازی کیا۔۔ پارٹی کارکن صبح سے ہی سڑک پر نکل آئے اور حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ پارٹی رہنما و سابق ایم پی پپو یادو کی سربراہی میں پارٹی کارکنوں نے شہر کے عوام سے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔ پارٹی نے مغویہ آشیش رائے کے قتل اور جرم کے خلاف احتجاج میں بند کیا ہے۔ پارٹی کارکنوں نے اداکشن گنج مارکیٹ میں تمام دکانیں بند کرتے ہوئے ہر جگہ حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
اس بند میں شامل پارٹی کے سرپرست کم رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت جرم پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ حکومت کا انتظامی نظام ناکام ہوگیا ہے ، روزانہ قتل ، بھتہ خوری کے واقعات رونما ہورہے ہیں اور حکومت سر جوڑ کر بیٹھی ہے۔ سابق رکن اسمبلی پپو یادو نے بتایا کہ مغوی نوجوان آشیش رائے پولیس کی نا اہلی کی وجہ سے ہلاک ہوا ہے۔ اگر پولیس نے بروقت ٹھوس اقدامات اٹھائے ہوتے تو آشیش کی جان بچ سکتی تھی۔ اس نے آشیش کو مارنے کے لئے صدر پولیس اور ادکشین گنج کے ایس ڈی پی او سی پی یادو کو ذمہ داار ٹھہرایا۔ سااتھ ہی ایس ڈی پی او پر مجرموں اور ملزمان سے ملاقات کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی او سی پی یادو کی پوسٹنگ کے بعد سے سب ڈویژن میں جرائم کا گراف بڑھتا گیا ہے۔ پولیس جرائم کی روک تھام میں ناکام ہے۔ انہوں نے ایس ڈی پی او سی پی یادو کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
معلوم ہے کہ آشیش رائے کو 12 اگست کو اغوا کیا گیا تھا۔ اس میں ، ادکشین گنج کے چکفجلہ گاؤں کے جناردن یادو کے بیٹے پانڈو یادو پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اگرچہ پولیس لاپرواہی رہی۔ اداکشن گنج ڈی ایس پی کو آشیش کے اہل خانہ اور مقامی نے بھی کئی بار معلومات فراہم کیں۔ اس کے باوجود ، ادکشن گنج سب ڈویژن انتظامیہ نے اغوا کار کو گرفتار نہیں کیا تھا۔ وہیں گذژتہ 20 اگست سے آشیش کی تلاش میں پولیس کی بے حسی کے خلاف آشیش کے سرپرست اور مقامی باشندے سمیت طلباء کونسل نے ادکشن گنج کے پٹیل چوک پرروزانہ چار سے پانچ گھنٹے تک جام کیا لیکن جام سائٹ سے ایک سو میٹر کے فاصلے پر اداسکشن گنج ڈی ایس پی سی پی یادو کا دفتر اور رہائش ہے با وجود اسکے ڈی ایس پی سی پی یادو نے آشیش کے اہل خانہ سے ملنا مناسب نہیں سمجھا۔
بندی میں درگا یادو ، نتیش رانا ، خواتین رہنما نیتو سنگھ ، اکھلیش کمار یادو ، سونو جھا ، رام کمار یادو ، انیل باندھو ، گوپال جیسوال ، منیش شرما ، محمد سہادات ، پربھاکر پاسوان ، رتیش رنجن ، روشن کمار بٹھو ، امان کمار ، رتیش ، گوتم کمار گوتم ، محمد علاؤدین ، عاصمہ خاتون ، انیل مہتا ، ڈاکٹر دھریندر یادو ، راجیش کمار روشن سمیت درجنوں کارکنان شامل تھے۔
Conclusion:1. Byte- Pappu Yadav, Ex. MP cum Jan adhikar party suprimo
2. Visual- Maqtul ke ahlekhana se milte pappu yadav
3. Bandi ka vedio
4.Bandi ka photo
5. Maqtul ka File photo
Last Updated : Sep 28, 2019, 2:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.