مشتعل عوام نے ارریہ کے ڈی ڈی سی منوج کمار کو سڑک تعمیر نہ ہونے کی شکایت تحریری طور پر کی اور بارش ہونے سے قبل سڑک تعمیر کرنے کا مطالبہ کی جس پر ڈی ڈی سی نے اس تکلیف کو فوری دور کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
مقامی شخص محمد اصحاب نے بتایا کہ 'کچی سڑک گزشتہ دس برسوں سے ایسے ہی پڑی ہے۔ بارش کے دنوں میں لوگوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حتیٰ کہ ایسے وقت میں کسی کی موت ہوتی ہے تو اسی کیچڑ میں جنازہ لے کر جانا ہوتا ہے، یہ واحد راستہ ہے جس سے روزانہ ہزاروں لوگ آمد و رفت کرتے ہیں۔
محمد اصحاب نے مزید کہا کہ وارڈ نمبر 2 کے اس سڑک کو منریگا منصوبہ کے تحت مٹی بھر کر تعمیر کیا جانا تھا لیکن ٹھیکیدار اور وارڈ ممبر کی ملی بھگت سے سڑک پر صرف ٹریکٹر چلا کر اسے برابر کر دیا گیا، کہیں بھی مٹی نہیں ڈالی گیا جس وجہ سے آج بھی ان گڑھو میں پانی بھرا ہوا ہے۔ سواری چلانا تو دور اس پر پیدل چلنا بھی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'محمد اصحاب اور مقامی لوگوں نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر کا تخمینہ تقریباً 5 لاکھ روپے ہے لیکن تعمیر سے قبل ہی روپے نکال لئے گئے جس کا ثبوت ان کے پاس موجود ہے اور رقم نکالنے کے بعد سے یہ دونوں(ٹھیکیدار اور وارڈ ممبر) مل کر گاؤں والوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔
وہیں اس معاملے پر جب وارڈ ممبر عبد الرشید سے پوچھا گیا تو انہوں نے کسی بھی طرح کی معلومات پر صاف طور سے انکار کر دیا۔ محمد اصحاب نے کہا کہ برسات سے قبل اگر سڑک کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہوا تو دو ہزار کی آبادی والا یہ گاؤں ٹاپو کی شکل اختیار کر لے گا۔