ETV Bharat / state

Indira Awas Yojna in Gaya: گیا، اندرا آواس اسکیم میں دھاندلی کا الزام

author img

By

Published : Oct 19, 2022, 6:39 PM IST

ضلع گیا میں اندرا آواس کے تحت مکان بنانے والے کئی افراد کا دعویٰ ہے کہ انہیں اسکیم کے مطابق پوری رقیم فراہم نہیں کی گئی ہے اور سنہ 2011سے انکی فائل دفاتر میں دھول چاٹ رہی ہے۔ Indira Awas Yojna Implementation in Gaya

گیا، اندرا آواس اسکیم میں دھاندلی کا الزام
گیا، اندرا آواس اسکیم میں دھاندلی کا الزام

گیا: ریاست بہار میں ضلع گیا کے مختلف علاقوں میں اندرا آواس یوجنا کے تحت مکان بنانے کا کئی لوگوں کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔ انہیں گھر بنانے کے لیے آج تک پوری رقم نہیں ملی۔ انہی میں ایک معاملہ نواڈیہہ پنچایت میں سامنے آیا ہے، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وزیراعظم رہائشی منصوبہ کے تحت بنائے گئے مکان کی مرمت کے لیے مستفدین کو فارم بھیجا گیا۔ شائرہ خاتون، پلٹن شاہ، فرمان میاں، بابوجان انصاری، شرافت انصاری اور دیگر مستحقین کے نام آن لائن فہرست میں شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ Pradhan Mantri Gramin Awas Yojana in Gaya Bihar

ان افراد مطابق جب انہوں نے ہاؤسنگ اسسٹنٹ سے پوچھا تو انہیں بتایا گیا کہ فہرست میں نام آنے پر ہی گھر کی مرمت کی رقم دی جائے گی۔ مستحقین نے اپنا بینک پاس بک بھی دکھایا۔ جس پر 2011 میں اندرا آواس یوجنا کے ذریعے سائرہ خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں مکان بنانے کے لیے 30 ہزار روپے بھیجے گئے اسنے اپنا بینک پاس بک بھی دکھایا کہ وہ اسکیم کی حقدار ہے تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

سائزہ بانو نے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت صرف مکان کی تعمیر کے لیے 45 ہزار روپے مل رہے تھے۔ جب انہیں 30 ہزار روپے ملے تو انہوں نے لنٹر تک اپنا گھر بنا لیا۔ اس کے بعد 15 ہزار روپے دینے کے لیے، انکے مطابق، اسسٹنٹ ملازم پانچ سو روپے رشوت مانگ رہا تھا۔ لیکن اس وقت غربت اتنی تھی کہ وہ دو وقت کی روٹی کمانے کے بھی قابل نہیں تھے۔ اس لیے پیسے نہ دے سکے اور مزدوری کرنے لدھیانہ چلے گئے۔جب وہ ایک سال کے بعد واپس آئے تو خاندان کے لوگ ایک نامکمل گھر میں چھت کی جگہ پلاسٹک ڈال کر زندگی گزارنے لگے۔

انکے مطابق بارہا دفتر کے چکر کاٹنے کے باوجود دوسری قسط کے لیے اسسٹنٹ ملازم نے ہمیشہ یقین دہانی کرائی کہ انکی بچی ہوئی رقم مل جائے گی جو انہیں آج تک نہیں دی گئی۔ سرکاری کام کاج آن لائن ہونے کے بعد انہوں نے دیکھا کہ ان کا نام لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ رقم ملنے کے انتظار میں کئی مستحقین نیم تعمیر شدہ مکان میں ہی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اور رہائشی مکان بھی موسم کی مار کے سبب خستہ ہونے لگے ہیں۔

مزید پڑھیں: PMAY Scheme: بانڈی پورہ کے عبدالقیوم پی ایم اے وائی اسکیم کے منتظر

اندرا آواس یوجنا کے تحت مکانات کی تعمیر و مرمت کے لیے مرکزی سرکار نے رقم واگزار کی ہے تاہم مستحقین کا دعویٰ ہے کہ انہیں پوری رقم نہیں ملی اور اب لسٹ میں سے انکا نام ہی غائب کر دیا گیا ہے۔ موجودہ ہاؤسنگ اسسٹنٹ، پنٹو کمار، نے بتایا کہ نام رجسٹر میں درج ہیں لیکن یہ آن لائن نہیں کیا گیا اور اس کی آن لائن سائٹ بھی ابھی بند ہے، ویب سائٹ کھلنے پر نام شامل کر دیا جائے گا تب جاکر ہی انہیں مرمت کی رقم ملے گی۔

گیا: ریاست بہار میں ضلع گیا کے مختلف علاقوں میں اندرا آواس یوجنا کے تحت مکان بنانے کا کئی لوگوں کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔ انہیں گھر بنانے کے لیے آج تک پوری رقم نہیں ملی۔ انہی میں ایک معاملہ نواڈیہہ پنچایت میں سامنے آیا ہے، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وزیراعظم رہائشی منصوبہ کے تحت بنائے گئے مکان کی مرمت کے لیے مستفدین کو فارم بھیجا گیا۔ شائرہ خاتون، پلٹن شاہ، فرمان میاں، بابوجان انصاری، شرافت انصاری اور دیگر مستحقین کے نام آن لائن فہرست میں شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ Pradhan Mantri Gramin Awas Yojana in Gaya Bihar

ان افراد مطابق جب انہوں نے ہاؤسنگ اسسٹنٹ سے پوچھا تو انہیں بتایا گیا کہ فہرست میں نام آنے پر ہی گھر کی مرمت کی رقم دی جائے گی۔ مستحقین نے اپنا بینک پاس بک بھی دکھایا۔ جس پر 2011 میں اندرا آواس یوجنا کے ذریعے سائرہ خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں مکان بنانے کے لیے 30 ہزار روپے بھیجے گئے اسنے اپنا بینک پاس بک بھی دکھایا کہ وہ اسکیم کی حقدار ہے تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

سائزہ بانو نے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت صرف مکان کی تعمیر کے لیے 45 ہزار روپے مل رہے تھے۔ جب انہیں 30 ہزار روپے ملے تو انہوں نے لنٹر تک اپنا گھر بنا لیا۔ اس کے بعد 15 ہزار روپے دینے کے لیے، انکے مطابق، اسسٹنٹ ملازم پانچ سو روپے رشوت مانگ رہا تھا۔ لیکن اس وقت غربت اتنی تھی کہ وہ دو وقت کی روٹی کمانے کے بھی قابل نہیں تھے۔ اس لیے پیسے نہ دے سکے اور مزدوری کرنے لدھیانہ چلے گئے۔جب وہ ایک سال کے بعد واپس آئے تو خاندان کے لوگ ایک نامکمل گھر میں چھت کی جگہ پلاسٹک ڈال کر زندگی گزارنے لگے۔

انکے مطابق بارہا دفتر کے چکر کاٹنے کے باوجود دوسری قسط کے لیے اسسٹنٹ ملازم نے ہمیشہ یقین دہانی کرائی کہ انکی بچی ہوئی رقم مل جائے گی جو انہیں آج تک نہیں دی گئی۔ سرکاری کام کاج آن لائن ہونے کے بعد انہوں نے دیکھا کہ ان کا نام لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ رقم ملنے کے انتظار میں کئی مستحقین نیم تعمیر شدہ مکان میں ہی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اور رہائشی مکان بھی موسم کی مار کے سبب خستہ ہونے لگے ہیں۔

مزید پڑھیں: PMAY Scheme: بانڈی پورہ کے عبدالقیوم پی ایم اے وائی اسکیم کے منتظر

اندرا آواس یوجنا کے تحت مکانات کی تعمیر و مرمت کے لیے مرکزی سرکار نے رقم واگزار کی ہے تاہم مستحقین کا دعویٰ ہے کہ انہیں پوری رقم نہیں ملی اور اب لسٹ میں سے انکا نام ہی غائب کر دیا گیا ہے۔ موجودہ ہاؤسنگ اسسٹنٹ، پنٹو کمار، نے بتایا کہ نام رجسٹر میں درج ہیں لیکن یہ آن لائن نہیں کیا گیا اور اس کی آن لائن سائٹ بھی ابھی بند ہے، ویب سائٹ کھلنے پر نام شامل کر دیا جائے گا تب جاکر ہی انہیں مرمت کی رقم ملے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.