ملک بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ اس لاک ڈاؤن نے لوگوں کو مالی طور پر بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ ایسی صورتحال میں چھوٹے سے لے کر بڑے کاروباری تک خسارے میں ہے۔ وہیں چائے والوں کی پریشانی کے بارے میں بات کریں تو ان کی بند دکانوں نے انہیں سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔
ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں گولمبر چوراہا ہو یا اسٹیشن کے قریب چائے کی دکانیں، سب بند ہیں۔
یہاں چائے والے بتاتے ہیں کہ 'روزانہ 250 سے 1 ہزار روپے تک آمدنی ہوتی تھی۔ ایسے میں پہلے لاک ڈاؤن تک تو ٹھیک تھا لیکن دوسرا لاک ڈاؤن شروع ہوتے ہی بچے ہوئے رقم بھی خرچ ہو گئے۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'اب کسی طرح قرض لے کر گھر چلا رہے ہیں۔'
اچانک ہوئے لاک ڈاؤن میں جو جہاں تھا وہ وہیں پھنس گیا۔ پٹنہ میں ایسے بہت سے چائے والے ہیں جو دوسرے اضلاع سے ہیں۔
لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد وہ اپنے گھر نہیں جا سکے۔ جس وجہ سے انہوں نے چائے کی دکان کو ہی اپنا آشیانہ بنا لیا ہے اور کسی طرح اپنا گزارا کر رہے ہیں۔