ETV Bharat / state

Tailors Busy ahead of Eid: عید کی آمد اور شادیوں کا سیزن، درزی خانے ہاؤس فل

ضلع گیا میں بیک وقت ہندوں کے گھروں میں شادی اور مسلمانوں کے یہاں رمضان و عید کی وجہ سے درزی خانوں میں کپڑوں کی سلائی کا آرڈر فل ہوچکا ہے۔ ہندوں کے یہاں شادی کی تقریب اور مسلمانوں کے یہاں عید تہوار کی تیاری ہورہی ہے ایسے میں ضلع کے زیادہ تر درزی خانوں میں کپڑوں کی سلائی کے لیے نئے کام لینے بند کر دیے گئے ہیں بالخصوص کرتا پائجامَہ کے لیے ہاوس فل ہوگیا ہے .Gaya tailors busy completing Eid orders

گیا : عید کی آمد اور شادیوں  کا سیزن، درزی خانے ہاؤس فل
گیا : عید کی آمد اور شادیوں کا سیزن، درزی خانے ہاؤس فل
author img

By

Published : Apr 21, 2022, 9:30 AM IST

Updated : Apr 21, 2022, 3:07 PM IST

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں کورونا وبا کے دو برس بعد اس مرتبہ عید کے لیے کپڑوں کی سلائی " درزی" کا کام کرنے والوں کے لئے راحت ہے زیادہ تر درزی خانوں میں سلائی کے لیے ہاوس فل کے بورڈ لگ گئے ہیں اس مرتبہ رمضان میں کام اتنا زیادہ آگیا ہے کہ وہ جو لاک ڈاؤن میں سلائی کا کام چھوڑ چکے تھے وہ رمضان میں اپنے پرانے کام پر واپس آ چکے ہیں . بیک وقت کام زیادہ آنے کی وجہ یہ ہے کہ لگن اور تہوار کا موسم ایک ساتھ ہوگیا ہے۔People are flocking to tailors’ shops to place orders

گیا : عید کی آمد اور شادیوں کا سیزن، درزی خانے ہاؤس فل

ہندو طبقے کے یہاں شادیوں کا سیزن ہے جبکہ مسلمانوں کے یہاں عید کا تہوار ہے۔ 54 لاکھ آبادی والے ضلع گیا میں شادی اور تہواروں کے موقع پر کرتا پائجامَہ پہننا قدیم زمانے سے روایت رہی ہے۔ اپریل ماہ میں روزانہ درجنوں شادیوں کی رسمیں ادا کی جا رہی ہیں جبکہ عید میں کچھ ہی دن باقی ہے ایسے میں سب سے زیادہ درزی خانوں میں کپڑوں کی سلائی کا کام بڑھ جاتاہے کیونکہ عید اور شادی کی خوشی ایسی ہے کہ ان دونوں میں بچے، بوڑھے، جوان، خواتین سبھی نئے لباس میں ملبوس ہوتے ہیں ایسی صورت میں ان درزیوں کو زیادہ پریشانی کا سامنا ہے جو کسی ایک لباس کی سلائی کے لیے معروف و مقبول ہیں۔ Tailors minting money, refusing further Eid orders

پانچو ٹیلرننگ ہاوس کے مالک و سینئر سلائی ماسٹر محمد فاروق کہتے ہیں سلائی کا آرڈر فل ہوچکا ہے پریشر اتنا بڑا ہے کہ نیا کام بند کردیا گیا کیونکہ ہندو بھائیوں کے یہاں شادی بیاہ کا سیزن زبردست ہے جبکہ سال میں ایک بار کم از کم عید کے موقع پر کرتا پائجامَہ کی سلائی کرانے والوں کی بھیڑ زیادہ ہے بھیڑ اسلیے بھی زیادہ ہے کیونکہ دو سال بعد تہواروں اور شادیوں کی خوشیاں پرانی روایت کے تحت منائی جا رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ دونوں طبقے کے لوگوں کے کام کو پورا کریں۔۔Tailors buzzing ahead of Eid

جبکہ کاریگر للو شاہ کہتے ہیں کہ انہوں نے کورونا کی وجہ سے پیدا ہوئی مشکلات کا سامنا کیا ہے ایسے میں وہ سلائی کا کام چھوڑ کر دوسرے کام میں لگ گئے تھے کیونکہ سلائی کا کام بری طرح متاثر تھا تاہم اس مرتبہ رمضان اور شادی کا کام اتنا بڑھ گیا ہے کہ وہ پھر سے اسی کام میں واپس آچکے ہیں۔ اور بچوں ورشتے داروں کا وہ خود کپڑا بناسکیں گے۔ Tailors buzzing ahead of Eid

پانچوں ٹیلرنگ ہاوس میں کرتاپائجامہ کا ناپ دینے پہنچے بالیشور پرساد کہتے ہیں کرتا پائجامَہ اور مختلف ڈیزائن کے کپڑے سلنے کے ماہر مسلم درزی ہیں چونکہ رمضان اور عید ہے اور اسی دوران ہندوں کے یہاں شادی کی تقریب ہے تو اس صورت میں ان کا کام بڑھ گیا ہے لیکن مسلم کاریگروں کی کوشش ہے کہ دونوں کمیونٹی کے لوگوں کا کام ایک ساتھ مکمل ہو۔Tailors busy in stitching clothes for Eid and wedding

واضح رہے کہ شہر گیا میں کرتاپائجامہ سلنے والے اسپیشل درزی خانوں کی تعداد پانچ کے قریب ہے جب کہ شہر گیا میں نامی درزی خانے جہاں ہر کپڑے کی سلائی ہوتی ہے انکی تعداد سو سے زائد ہے اس میں اکثریت مسلم کاریگروں کی ہے۔ درزی خانوں کے نمائندوں کے مطابق اس مرتبہ شادی اور تہوار کی وجہ سے صرف کپڑوں کی سلائی ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی ہوگی۔ مارکیٹ میں ایک عدد کرتاپائجامہ کی سلائی 6 سو سے ایک ہزار روپے تک ہے جبکہ اسی طرح خان ڈریس کی قیمت طے ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مائیکرو کیلیگرافی میں مسلم طالبہ نے بنایا عالمی ریکارڈ

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں کورونا وبا کے دو برس بعد اس مرتبہ عید کے لیے کپڑوں کی سلائی " درزی" کا کام کرنے والوں کے لئے راحت ہے زیادہ تر درزی خانوں میں سلائی کے لیے ہاوس فل کے بورڈ لگ گئے ہیں اس مرتبہ رمضان میں کام اتنا زیادہ آگیا ہے کہ وہ جو لاک ڈاؤن میں سلائی کا کام چھوڑ چکے تھے وہ رمضان میں اپنے پرانے کام پر واپس آ چکے ہیں . بیک وقت کام زیادہ آنے کی وجہ یہ ہے کہ لگن اور تہوار کا موسم ایک ساتھ ہوگیا ہے۔People are flocking to tailors’ shops to place orders

گیا : عید کی آمد اور شادیوں کا سیزن، درزی خانے ہاؤس فل

ہندو طبقے کے یہاں شادیوں کا سیزن ہے جبکہ مسلمانوں کے یہاں عید کا تہوار ہے۔ 54 لاکھ آبادی والے ضلع گیا میں شادی اور تہواروں کے موقع پر کرتا پائجامَہ پہننا قدیم زمانے سے روایت رہی ہے۔ اپریل ماہ میں روزانہ درجنوں شادیوں کی رسمیں ادا کی جا رہی ہیں جبکہ عید میں کچھ ہی دن باقی ہے ایسے میں سب سے زیادہ درزی خانوں میں کپڑوں کی سلائی کا کام بڑھ جاتاہے کیونکہ عید اور شادی کی خوشی ایسی ہے کہ ان دونوں میں بچے، بوڑھے، جوان، خواتین سبھی نئے لباس میں ملبوس ہوتے ہیں ایسی صورت میں ان درزیوں کو زیادہ پریشانی کا سامنا ہے جو کسی ایک لباس کی سلائی کے لیے معروف و مقبول ہیں۔ Tailors minting money, refusing further Eid orders

پانچو ٹیلرننگ ہاوس کے مالک و سینئر سلائی ماسٹر محمد فاروق کہتے ہیں سلائی کا آرڈر فل ہوچکا ہے پریشر اتنا بڑا ہے کہ نیا کام بند کردیا گیا کیونکہ ہندو بھائیوں کے یہاں شادی بیاہ کا سیزن زبردست ہے جبکہ سال میں ایک بار کم از کم عید کے موقع پر کرتا پائجامَہ کی سلائی کرانے والوں کی بھیڑ زیادہ ہے بھیڑ اسلیے بھی زیادہ ہے کیونکہ دو سال بعد تہواروں اور شادیوں کی خوشیاں پرانی روایت کے تحت منائی جا رہی ہے ہماری کوشش ہے کہ دونوں طبقے کے لوگوں کے کام کو پورا کریں۔۔Tailors buzzing ahead of Eid

جبکہ کاریگر للو شاہ کہتے ہیں کہ انہوں نے کورونا کی وجہ سے پیدا ہوئی مشکلات کا سامنا کیا ہے ایسے میں وہ سلائی کا کام چھوڑ کر دوسرے کام میں لگ گئے تھے کیونکہ سلائی کا کام بری طرح متاثر تھا تاہم اس مرتبہ رمضان اور شادی کا کام اتنا بڑھ گیا ہے کہ وہ پھر سے اسی کام میں واپس آچکے ہیں۔ اور بچوں ورشتے داروں کا وہ خود کپڑا بناسکیں گے۔ Tailors buzzing ahead of Eid

پانچوں ٹیلرنگ ہاوس میں کرتاپائجامہ کا ناپ دینے پہنچے بالیشور پرساد کہتے ہیں کرتا پائجامَہ اور مختلف ڈیزائن کے کپڑے سلنے کے ماہر مسلم درزی ہیں چونکہ رمضان اور عید ہے اور اسی دوران ہندوں کے یہاں شادی کی تقریب ہے تو اس صورت میں ان کا کام بڑھ گیا ہے لیکن مسلم کاریگروں کی کوشش ہے کہ دونوں کمیونٹی کے لوگوں کا کام ایک ساتھ مکمل ہو۔Tailors busy in stitching clothes for Eid and wedding

واضح رہے کہ شہر گیا میں کرتاپائجامہ سلنے والے اسپیشل درزی خانوں کی تعداد پانچ کے قریب ہے جب کہ شہر گیا میں نامی درزی خانے جہاں ہر کپڑے کی سلائی ہوتی ہے انکی تعداد سو سے زائد ہے اس میں اکثریت مسلم کاریگروں کی ہے۔ درزی خانوں کے نمائندوں کے مطابق اس مرتبہ شادی اور تہوار کی وجہ سے صرف کپڑوں کی سلائی ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی ہوگی۔ مارکیٹ میں ایک عدد کرتاپائجامہ کی سلائی 6 سو سے ایک ہزار روپے تک ہے جبکہ اسی طرح خان ڈریس کی قیمت طے ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مائیکرو کیلیگرافی میں مسلم طالبہ نے بنایا عالمی ریکارڈ

Last Updated : Apr 21, 2022, 3:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.