پٹنہ: آج سابق نائب وزیر اعظم آنجہانی جگجیون رام کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد سرکاری تقریب میں وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے سرکلر روڈانے مارگ اور کوٹیلیامارگ کے چوراہے پر آنجہانی جگجیون رام کے مجسمہ پر گلپوشی کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پرمحصولات اور اصلاحات اراضی کے وزیر آلوک کمار مہتا، عمارت تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری، خوراک اور صارفین تحفظ کی وزیر محترمہ لیسی سنگھ، وزیر ٹرانسپورٹ مسز شیلا کماری، پنچایتی راج کے وزیر مراری پرساد گوتم، وزیرقانون شمیم احمد، قانون ساز کونسل کی رکن مسز کمود ورما اور کئی معززین اور سماجی کارکنوں نے ان کے مجسمہ پرگلپوشی کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
پروگرام کے بعد وزیر اعلیٰ نے صحافیوں سے گفتگو کی۔ سہسرام،بہار شریف تشدد پر پوچھے گئے سوال کے تعلق سے کہا کہ بہار میں تشدد کرایا گیا۔ ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ کبھی بھی یہاں کچھ ہو تا ہی نہیں ہے، سب لوگ یہاں چوکنا رہتے ہیں۔ اگر کہیں اچانک کچھ کیا گیا ہے تو انتظامیہ اس کے بارے میں پوری طرح الرٹ ہے۔ ہم لوگ بھی پوری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ نے ہر چیز کو صحیح طریقے سے سنبھالا ہے۔ سب کچھ جان بوجھ کر کرایا گیا۔ تشدد کی تحقیقات جاری ہے۔ جلد ہی تشدد کی حقیقت سب کے سامنے آجائے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ بی جے پی کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجانے والے بیان پر صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی باتوں کا نوٹس نہیں لیتے ہیں۔ ان کا کون دروازہ ہے؟ کوئی دروازہ ہے۔ ان کا تو یکطرفہ شائع ہوتا ہی ہے اور ہم لوگوں کی تو کوئی بات شائع نہیں ہوگی۔ تو ہم کو کیا ضرورت ہے نوٹس لینے کی۔ ہم عوام کے درمیان میں ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے میڈیااہلکاروں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ سے ہمیں بہت امیدیں ہیں، آپ اندر سے جا کر لوگوں سے بات کریں، تب آپ کو صحیح باتیں معلوم ہوں گی۔
نالندہ جانے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نالندہ تو میری جگہ ہی ہے۔ ہم یہیں سے سبھی سے بات کر لیتے ہیں۔ کچھ خاص نہیں، اب تو سب کچھ نارمل ہوگیا ہے۔ ہم تو ایسے جاتے ہی رہتے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ ہم نے وہاں کتنا کام کرایا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے بیان پر کہ فساد سے بی جے پی اور جے ڈی یو دونوںکو فائدہ ہوتا ہے،کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکز میں جو حکمراں ہیں انہیں کے وہ ایجنٹ ہیں۔جن پارٹیوں کے بڑی تعداد میں ارکان پارلیمنٹ ہیں، ان سے زیادہ پورے ملک میں اسدالدین اویسی کی خبریں شائع ہوتی ہیں، کہاں کے رہنے والے ہیں اور کہاں خبریں شائع ہو تی ہیں۔ان کا یہاں کچھ ہے؟ بہت پہلے جب ہم الگ ہوئے تو اویسی ہم سے ملنا چاہتے تھے، توہم نے انکار کر دیاتھا۔
بی جے پی ایم پی سشیل کمار مودی کے افطاروالے بیان پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سشیل کمار مودی جی کو بولناہی ہے۔ اگر وہ نہیں بولیں گے تو پارٹی سے ہی نکال دیا جائے گا۔ اپوزیشن کے اتحاد پرصحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں۔ جو کچھ بھی ہوگا بعد میں سب کچھ آپ لوگوں کے علم میں آئے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ فسادیوں کو الٹا لٹکا کر سیدھا کرنے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ بھول گئے 2017 میں پھر ہم اِن لوگوں کے ساتھ گئے تھے تو ایک واقعہ پیش آیا تھا اس میں ایک لیڈر کا بیٹا شامل تھا۔تو اس کو بھی ہم نے گرفتار کروایا تھا۔ان لوگوں نے کچھ بھی کیا ہے۔ جو یہاں ہوا ہے آپ تمام لوگوں کو معلوم ہے۔ ہر آدمی جانتا ہے کہ ہم نے شروع سے ہی کیا کیا ہے۔
فیڈرل سسٹم میں وزیر اعلیٰ سے بات کرنے کا التزام ہوتا ہے،کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس ملک کے آئین کوذرا دیکھ لیجئے۔ شروع سے بنا ہے کہ جو بھی گورنر ہوتے ہیں تو کیا صرف انہی سے بات کی جاتی ہے؟ یا حکومت سے کوئی بات چیت کی جاتی ہے۔ یہ قانون بنا ہوا ہے کہ ریاستی حکومت کی رضامندی سے کچھ ہوتا ہے۔ جو لوگ بول رہے ہیں وہ کتنے دنوں سے سیاست میں ہیں اور ہم لوگ کتنے عرصے سے سیاست میں ہیں۔ عزت مآب اٹل جی کی قیادت میں میں جو پارٹی تھی وہ کتنا بہتر طریقہ سے کام کرتی تھی۔آج کل یہ لوگ کوئی کام نہیں کر رہے۔تمام چیزوں پرقبضہ کر لیا ہے، صرف اپنی تشہیر کررہے ہیں،جہاں ریاستوں میں اچھا کام ہوتا ہے، اس کا کہیں ذکر نہیں ہے۔ ہم لوگ اتنا کام کرتے ہیں کہ کہیں کوئی ذکر نہیں ہوتا۔ یہ صرف بہار کے اخبارات میں شائع ہوتا ہے۔ دومقامات پر جو کچھ بھی ہواہے اس تعلق سے ہر چیز پر نظر رکھی جارہی ہے اور پورے بہار پر نظرہے۔ اس تناظر میں ہماری ایک فوری میٹنگ ہوئی۔ ہم نے تمام افسران سے کہا ہے کہ اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں، چاہے وہ کسی بھی برادری یا کسی بھی ذات سے تعلق رکھتے ہوں۔ان تمام لوگوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar Violence نالندہ اور ساسارام میں اسکول اور کالج کھل گئے، انٹرنیٹ سروس بحال
یواین آئی