گیا: بہار کی بڑی یونیورسیٹیوں میں شامل مگدھ یونیورسیٹی ان دنوں بدنظمی اور بدعنوانی کا شکار ہے جس کی وجہ سے مگدھ یونیورسیٹی کا نظام خستہ حالی کی شکار ہے، یونیورسیٹی میں تعلیم حاصل کررہے طلبہ کو نا تو وقت پر ڈگری مل رہی ہے اور ناہی ان کے دوسرے کام کاج پورے ہورہے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ یونیورسیٹی انتطامیہ میں کوئی مستقل ذمہ دار نہیں ہے یہاں وی سی سے لے کر رجسٹرار تک سبھی دوسرے یونیورسیٹی کے ہیں اور یہاں اضافی چارج میں ہیں۔ ABVP protests against Magadha University Administration
اس حوالے سے بدھ کے روز مگدھ یونیورسیٹی میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے کارکنان نے موبائل ٹارچ جلا کر وائس چانسلر اور دیگر عہدیداروں کی تلاش کی، تاہم اس دوران نا تو وی سی ملے اور ناہی دیگر افسران نوجود تھے جس سے نارض طلباء نے گورنر ، وائس چانسلر اور دیگر عہدیداروں کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
مزید پڑھیں:
یونیورسٹی کے کنوینر سورج سنگھ نے کہا کہ وائس چانسلر مسلسل کئی ماہ سے مگدھ یونیورسٹی نہیں آ رہے ہیں اس کے علاوہ انچارج وائس چانسلر بھی نہیں آرہے۔ مگدھ یونیورسٹی کو دیگر یونیورسٹیوں کے عہدیداران چلا رہے ہیں، یہاں دوسرے یونیورسیٹیوں کے وائس چانسلر، پرو وائس چانسلر، رجسٹرار، ڈین ، ایف اے اور ایف او چارج میں ہیں۔ ABVP protests against Magadha University Administration
اے بی وی پی کے کارکنوں نے کہا کہ ہم سب بدعنوانی کے الزام میں باقاعدہ وائس چانسلر کی برطرفی، گرفتاری اور تعیناتی کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔