بھارت سمیت پوری دنیا میں کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے اور اس کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے سبھی طرح کی سرگرمیاں بند ہے اور یہاں تک کہ اسکول، کالج اور یونیورسٹی بھی بند ہیں۔ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو مالی بحران کا بھی سامنا ہے۔
وہیں ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں پرائیویٹ اسکولوں اور ہاسٹل مالکان کی من مرضی جاری ہے اور کورونا جیسی وبا کے دور میں بھی اسکول و ہاسٹل کی فیس کے لیے بچوں اور ان کے والدین پر دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ اسی مسئلے کو لے کر آل انڈیا اسٹوڈنٹ یونین کے دربھنگہ ضلع صدر پرنس راج نے ای میل کے ذریعے وزیر اعلی نتیش کمار کو خط بھیجا ہے۔ جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ جب پورا ملک کورونا وبا کی زد میں ہے۔ بیشتر لوگوں کی روزی روٹی چھن گئی ہے، بھوکے مرنے جیسے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ پھر بھی پرائیویٹ اسکولوں اور ہاسٹل کے مالکان اپنی من مرضی سے باز نہیں آرہے ہیں۔ وہ مسلسل فیس کی مانگ کر رہے ہیں جو کہ بہت ہی شرمندگی کی بات ہے۔
یونین حکومت سے مانگ کرتی ہے کہ جتنے بھی طلباء پرائیویٹ اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں ان سبھی کی فیس معاف کی جائے اور اس کے بدلے حکومت اپنے فنڈ سے اس کی بھرپائی اسکول مالکان کو کرے۔ وہیں، ہاسٹل مالکان کو بھی فیس معاف کرنے کا حکم دیا جائے۔
اس میمورنڈم کی دوسری کاپی وزیر تعلیم اور انچارج وزیر دربھنگہ کو بھی بھیج دیا گیا ہے۔