گیا: گیا شہر میں واقع انوگرہ نارائن ہسپتال و کالج کو بم دھماکہ کرکے تباہ کرنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے، ای میل کے ذریعے ملی دھمکی کے بعد ہسپتال انتظامیہ میں سراسیمگی پھیل گئی، پولیس نے اطلاع ملنے پر ٹیم اسنفر ڈاکس کی مدد سے ہسپتال اور کالج کی گہرائی سے جانچ کی ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کو کل جمعہ کو ملی دھمکی بعد یہ دوسرا معاملہ ہے جب بہار کے مگدھ کمشنری کے سب سے بڑے ہسپتال کو دھمکی ملی ہے۔ سٹی ایس پی نے کہا کہ اس معاملے میں تحقیقات جاری ہے۔
اس کی اطلاع کالج کے پرنسپل نے ضلع پولیس کے اعلی افسران کو دی ہے اور ساتھ ہی مگدھ میڈیکل تھانہ میں اُن کی تحریر پر ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے، ہسپتال کو یہ دھمکی ای میل کے ذریعے دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال میں کئی جگہوں پر بم چھپا کر رکھے گئے ہیں۔ آج ان بموں سے ہسپتال میں دھماکہ کیا جائے گا۔ شکایت موصول ہونے کے بعد ضلع پولیس نے ہسپتال پہنچ کر جائزہ لیا ہے اور ساتھ ہی ہسپتال علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
اس کی اطلاع کالج کے پرنسپل نے ضلع پولیس کے اعلی افسران کو دی ہے اور ساتھ ہی مگدھ میڈیکل تھانہ میں اُن کی تحریر پر ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے، ہسپتال کو یہ دھمکی ای میل کے ذریعے دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال میں کئی جگہوں پر بم چھپا کر رکھے گئے ہیں۔ آج ان بموں سے ہسپتال میں دھماکہ کیا جائے گا۔ شکایت موصول ہونے کے بعد ضلع پولیس نے ہسپتال پہنچ کر جائزہ لیا ہے اور ساتھ ہی ہسپتال علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس کی کاروائی خاموشی کے ساتھ کی گئی تاکہ ہسپتال میں زیرعلاج مریض اور ان کے رشتہ داروں کے درمیان بم ہونے کی افواہ نہیں پھیلے۔ ضلع پولیس جانچ کے بعد مطمئن ہو گئی ہے کہ ہسپتال میں کہیں کوئی بم نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بم کی دھمکی
واضح رہے کہ گذشتہ روز جمعہ کو بہار کے ہائی کورٹ کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی ملی تھی جس کے بعد بہار پولیس کے اعلی افسران سمیت اے ٹی ایس اور بم اسکواڈ دستہ نے کورٹ پہنچ کر جائزہ لیا تھا اور جانچ کے بعد ہائی کورٹ کے سیکورٹی مزید بڑھا دی گئی تھی۔
سٹی ایس پی ہمانشو کمار نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ پولیس تمام پہلووں پر تفتیش میں مصروف ہے ، ہسپتال کی بھی جانچ کی گئی ہے لیکن کچھ ملا نہیں ہے۔ وہیں مگدھ میڈیکل تھانہ میں آئی ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ایس ایس پی دفتر کے تکنیکی شاخ کی ٹیم کو جانچ کے لیے لگایا گیا ہے کہ میل کہاں سے کیا گیا اور کون کرنے والا ہے۔