یہاں آئے سیاحوں کو یہاں آ کر سکون ملتا ہے۔ یہ چھٹی بتانے کا اہم ٹھکانا بنتا جا رہا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ مہابھارت میں بھی اس آبشار کا ذکر ہے۔ پانڈو جب یہاں پر تھے تو یہاں بھگوان سری کرشن ان سے ملنے کے لیے حاضر ہوئے تھے۔
دہائیوں سے ککولت کو سیاتی مقام کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے اسے سیاحتی مقام کا درجہ نہیں دیا گیا۔
تاہم سیاحوں کاکہنا ہے کہ ان کے لیے جو سہولیات ہونے چاہیے وہ نہیں مل پا رہا ہے۔
یہاں خواتین کے لیے معقول انتظام نہیں ہیں۔ خواتین کو یہاں ترپال تان کر کپڑے بدلنے پڑتے ہیں۔ یہاں صاف صفائی کی کمی ہے۔
یہاں آنے والے افراد کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ یہاں بنیادی سہولیات فراہم کریں۔