ریاست بہار کے گیا میں کورونا وائرس نے ایسا قہر برپا کیا ہے کہ 33 بچے اور بچیوں کے سر سے والدین کا سایہ اٹھ گیا ہے۔ 33 بچوں کے ماں باپ کی موت کے بعد ان کی پرورش اب بہار سرکار کے ذمہ ہے۔ اس کے لئے ضلع گیا چائلڈ پروٹیکشن یونٹ نے کھوج کرنی شروع کر دی ہے۔
ان 33 بچوں کی پہچان چائلڈ پروٹیکشن یونٹ گیا نے ہی کیا ہے۔ بہار سرکار کی نئی پالیسی کے تحت کورونا کی وجہ سے یتیم ہوئے بچوں کی کفالت کے لئے مالی مدد پہنچائی جائے گی۔ 18 برس کی عمر تک ہر ماہ پندرہ سو روپے بچوں کے بینک اکاؤنٹ ڈالے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ بال سہایتا منصوبہ کے تحت ملے گی مدد
کورونا وبا کی زد میں آکر مرنے والوں کے ویسے بچے جن کی عمر 18 برس سے کم ہے۔ ان کی کفالت کے لیے وزیر اعلیٰ بال سہایتا منصوبہ کے تحت ہرماہ پندرہ سو روپے ملیں گے تاہم 18 سال کی عمر ہونے پر اس اسکیم کا فائدہ دستیاب ہونا بند ہوجائے گا۔ ساتھ ہی ویسے بچے جن کا کوئی قریبی اپنے ساتھ رکھنے کو تیار نہیں ہوگا تو انہیں بھی حکومت کفالت کے ساتھ تعلیم و تربیت سے آراستہ کرائے گی، لڑکوں کو " children home " میں رکھ کر دیکھ بھال کیا جائے گا اور لڑکیوں کو " girls home" میں رکھا جائے گا۔
ساتھ ہی ایسیے بچوں کو نودئے اسکول، سینٹرل اسکول وغیرہ میں پہلی ترجیح دیکر داخلہ دیا جائے گا۔ ان بچوں کو مالی مدد پہنچانے کے لیے ان کے قریبی رشتہ دار کے ساتھ جوائنٹ اکاؤنٹ کھولے جائیں گے اور اسی میں ہرماہ پندرہ سو روپے ڈی بی ڈی کے ذریعے بھیجا جائے گا۔
پی ایم کیئر فنڈ سے بھی ملے گا فائدہ
مرکزی حکومت کی اسکیم کے تحت پی ایم کیئر فنڈ فار چلڈرن سے بھی مستفید کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ بال سہایتا اور پی ایم کیئر کا فائدہ دلانے کے لیے چائلڈ پروٹیکشن گیا کی طرف سے ساری کاروائی شروع کردی گئی ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن کا کہنا ہے کہ 33 میں سے 9 بچے ایسے ہیں، جن کے والدین اب اس دنیا میں کورونا کی وجہ سے نہیں ہیں۔ ان بچوں کے لیے ماں باپ کا پیار ہمیشہ کے لئے جدا ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ 24 ایسے بچے ہیں، جن کے یا تو ماں نہیں ہے یا پھر والد نہیں ہے، ایسے سبھی بچوں کو وزیراعلی بال سہایتا اور پی ایم کیئر فنڈ کا فائدہ دیا جائے گا۔ پی ایم کیئر فنڈ سے ہیلتھ انشورنس بھی کیا جائے گا۔
گیا کے چائلڈ پروٹیکشن آفیسر دویش کمار نے بتایا کہ یہ سبھی بچے فی الحال اپنے رشتے داروں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ رشتہ دار ہی ان کی پرورش کر رہے ہیں۔ ان سبھی بچوں پر محکمہ کی نظر ہے۔ اس کے علاوہ ان سب بچوں کو حکومت کی طرف سے دی جانے والی سہولیات کا فائدہ پہنچانے کے لیے تمام ضروری کاروائی کی جا رہی ہے۔ مزید کارروائی آگے بڑھانے کے لیے محکمہ ہیلتھ سے بھی رپورٹ مانگی گئی ہے۔ ان سبھی کو جلد ہی فائدہ پہنچنے لگے اسکی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ ابھی اور آنی باقی ہے، اس لئے 33 کی تعداد میں مزید اضافے ہوسکتے ہیں۔ چائلڈ پروٹیکشن کے سماجی کارکن سے جانچ اور پہچان کرانے کی کاروائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال وزیر اعلیٰ چائلڈ پروٹیکشن وظیفے پر کام ہورہا ہے۔ مرکزی حکومت کے منصوبے پر بھی آگے کارروائی ہوگی۔