ETV Bharat / state

Woman posing as police officer Arrested بارہمولہ میں پولیس افسر کا شکل اختیار کرنے والی خاتون گرفتار

بارہمولہ پولیس نے پولیس افسر کا روپ دھارنے والی ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمہ کا اصلی نام بسمہ یوسف شیخ دختر محمد یوسف شیخ ساکن تپائی کھاگ کے بطور ہوئی ہے۔

woman-impersonating-as-police-officer-arrested-in-baramulla-police
بارہمولہ میں پولیس افسر کا روپ دھانے والی خاتون گرفتار،پولیس
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 2, 2023, 3:02 PM IST

بارہمولہ: جموں وکشمیر پولیس نے ضلع بارہمولہ میں پولیس افسر کا روپ دھارنے والی ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن کنزر کو یکم ستمبر 2023 کو واصف حسن ساکن کنزر کی طرف سے ایک شکایت موصول ہوئی جس میں اس نے کہا کہ بس میں سفر کے دوران عائشہ نامی ایک خاتون مجھے ملی جس نے پولیس سب انسپکٹر ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ وہ اس وقت پولیس اسٹیشن کنزر میں تعینات ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'شکایت کے مطابق موصوفہ نے شکایت کنندہ کو یقین دہانی کی وہ اس کو محکمہ پولیس میں کانسٹیبل کی نوکری دلا سکتی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نوکری ملنے کی لالچ میں آکر شکایت کنندہ نے موصوفہ کو دس ہزار روپیے دے دئے'۔بیان میں کہا گیا کہ 'پولیس افسر کا روپ دھارنے والی خاتون نے شکایت کنندہ کے ساتھ یکم ستمبر کو دوبارہ رابطہ کیا اور نوکری کی تقرری کا آرڈر جلدی ملنے کے لئے مزید رقم کا تقاضا کیا'۔پولیس ترجمان نے کہا کہ موصوفہ نے شکایت کنندہ کو دو تین دنوں میں یہ عمل مکمل ہونے کا وعدہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 'معاملے پر شک کرکے شکایت کنندہ نے اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن کنزر میں ایک کیس درج کیا'۔

مزید پڑھیں: Fraud Marriage Racket Busted بارہمولہ میں جعلی شادیاں انجام دینے والے بین ضلعی گروہ کا پردہ فاش ، خاتون سمیت چار گرفتار
ان کا کہنا تھا کہ کیس درج ہونے کے بعد پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی۔پولیس بیان میں کہا گیا کہ 'تحقیقات کے دوران پولیس نے ملزمہ عائشہ جو اس کا جعلی نام کو گرفتار کیا۔
بیان کے مطابق ملزمہ کا اصلی نام بسمہ یوسف شیخ دختر محمد یوسف شیخ ساکن تپائی کھاگ کے بطور ہوئی ہے۔پولیس ترجمان نے کہا کہ پولیس نے ملزمہ کی تحویل سے پولیس وردی اور دس ہزار روپیے نقدی بر آمد کئے۔پولیس نے لوگوں سے ایسے جعلسازوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے۔
(یو این آئی )

بارہمولہ: جموں وکشمیر پولیس نے ضلع بارہمولہ میں پولیس افسر کا روپ دھارنے والی ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن کنزر کو یکم ستمبر 2023 کو واصف حسن ساکن کنزر کی طرف سے ایک شکایت موصول ہوئی جس میں اس نے کہا کہ بس میں سفر کے دوران عائشہ نامی ایک خاتون مجھے ملی جس نے پولیس سب انسپکٹر ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ وہ اس وقت پولیس اسٹیشن کنزر میں تعینات ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'شکایت کے مطابق موصوفہ نے شکایت کنندہ کو یقین دہانی کی وہ اس کو محکمہ پولیس میں کانسٹیبل کی نوکری دلا سکتی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نوکری ملنے کی لالچ میں آکر شکایت کنندہ نے موصوفہ کو دس ہزار روپیے دے دئے'۔بیان میں کہا گیا کہ 'پولیس افسر کا روپ دھارنے والی خاتون نے شکایت کنندہ کے ساتھ یکم ستمبر کو دوبارہ رابطہ کیا اور نوکری کی تقرری کا آرڈر جلدی ملنے کے لئے مزید رقم کا تقاضا کیا'۔پولیس ترجمان نے کہا کہ موصوفہ نے شکایت کنندہ کو دو تین دنوں میں یہ عمل مکمل ہونے کا وعدہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 'معاملے پر شک کرکے شکایت کنندہ نے اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن کنزر میں ایک کیس درج کیا'۔

مزید پڑھیں: Fraud Marriage Racket Busted بارہمولہ میں جعلی شادیاں انجام دینے والے بین ضلعی گروہ کا پردہ فاش ، خاتون سمیت چار گرفتار
ان کا کہنا تھا کہ کیس درج ہونے کے بعد پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی۔پولیس بیان میں کہا گیا کہ 'تحقیقات کے دوران پولیس نے ملزمہ عائشہ جو اس کا جعلی نام کو گرفتار کیا۔
بیان کے مطابق ملزمہ کا اصلی نام بسمہ یوسف شیخ دختر محمد یوسف شیخ ساکن تپائی کھاگ کے بطور ہوئی ہے۔پولیس ترجمان نے کہا کہ پولیس نے ملزمہ کی تحویل سے پولیس وردی اور دس ہزار روپیے نقدی بر آمد کئے۔پولیس نے لوگوں سے ایسے جعلسازوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے۔
(یو این آئی )

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.