ETV Bharat / state

Woman Agri Entrepreneur : سفینہ مشتاق، جس کی منوج سنہا نے بھی ستائش کی

بارہمولہ ضلع سے تعلق رکھنے والی سفینہ مشتاق، جس کی ایل جی سنہا نے بھی ستائش کی، کا کہنا ہے کہ نوکریوں کا تعاقب کرنے سے خود روزگار کے مواقع تلاش کرنا زیادہ بہتر اور آسان ہیں۔

سفینہ مشتاق، جس کی منوج سنہا نے بھی ستائش کی
سفینہ مشتاق، جس کی منوج سنہا نے بھی ستائش کی
author img

By

Published : Aug 5, 2023, 3:26 PM IST

سفینہ مشتاق، جس کی منوج سنہا نے بھی ستائش کی

بارہمولہ (جموں و کشمیر) : معاشیات (Economics) میں پوسٹ گریجویشن کے بعد شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع سے تعلق رکھنے والی سفینہ مشتاق نے سرکاری نوکری کے بجائے خود روزگار کی ٹھان کی۔ سبسڈی کے تحت مشروم یونٹ کے کامیاب تجربے کے بعد انہوں نے محکمہ ذراعت سے تعاون سے ماڈل انٹیگریٹڈ فارم (Model Integrated Farm) شروع کیا جس پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی ان کی ستائش کی اور اور سفینہ کو خواتین کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سفینہ مشتاق نے کہا کہ دو ہزار بیس (2020) میں MA Economic مکمل کرنے کے بعد وہ کچھ عرصہ تک گھر بے روزگار تھی اور وقت کے زیاں کے پیش نظر انہوں نے محکمہ ایگریکلچر، بارہمولہ، کے ساتھ رابطہ کیا جنہوں نے سفینہ کو محکمہ کی جانب سے وضع کی گئی کئی اسکیمز کے بارے میں جانکاری دی جن میں سے سفینہ نے مشروم کی کاشت شروع کی۔ سفینہ کے مطابق محنت اور لگن کے باعث قلیل عرصہ میں انہوں نے اچھا خاصا منافع کمایا جس سے متاثر ہوکر محکمہ ایگریکلچر نے انہیں مزید اسکیموں کا تعارف کرایا۔

سفینہ کے مطابق مشروم کاروبار میں کامیابی کے بعد محکمہ نے انہیں ہائی ٹیک گرین ہاؤس High Tech green house سکیم کے بارے میں نہ صرف جانکاری دی بلکہ لاکھوں روپے کے اس پروجیٹ پر انہیں پچاس فیصد سبسڈی بھی فراہم کی۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سفینہ نے کہا کہ آبائی اراضی ہونے کے باعث انہیں اس اسکیم کے تحت ایک ہائی ٹیک گرین ہاؤس کی شروعات کرنے میں کوئی بھی دقت پیش نہیں آئی تاہم انہوں نے محنت اور لگن جاری رکھی جس کی بدولت یہ پروجیٹ بھی کامیاب رہا اور محکمہ نے انہیں ایک اور گرین ہاؤس کی پیشکش کی اور انہیں سبسڈی بھی فراہم کی۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے خصوسی پروگرام ’’عوام کی بات‘‘ میں سفینہ مشتاق کی ستائش کی، ان کی سراہنا کرتے ہوئے انہیں نہ صرف بارہمولہ ضلع بلکہ یونین ٹیریٹری کے سبھی انٹرپرنیورز کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔ ایل جی نے پروگرام میں کہا: ’’محنت اور لگن کرنے والے افراد نوکریوں کے بجائے خود روزگار کما کر ایک مثال قائم کر رہے ہیں، جبکہ حکومت بھی ایسے افراد کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Female Cricketer Sanober Samander بارہمولہ کی سلامی بلے باز سنوبر سمندر سے خصوصی گفتگو

سفینہ نے ایل جی انتظامیہ سمیت محکمہ زراعت کی ستائش کرتے ہوئے نوجوانوں سے نوکریوں کے چکر میں پڑنے کے بجائے از خود روزگار کمانے کی اپیل کی۔ سفینہ کے مطابق ’’اگر آپ کے پاس اراضی ہے تو پھر آپ کو کسی نوکری کے چکر میں پڑنے کی کوئی ضرورت نہیں، اراضی نہ بھی ہو تو بھی مشروم یونٹ ایک چھوٹی سی جگہ پر بھی قائم ہو سکتا ہے اور ایک انسان دوسروں پر منحصر رہنے کے بجائے خود روزگار کما سکتا ہے۔‘‘

سفینہ مشتاق، جس کی منوج سنہا نے بھی ستائش کی

بارہمولہ (جموں و کشمیر) : معاشیات (Economics) میں پوسٹ گریجویشن کے بعد شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع سے تعلق رکھنے والی سفینہ مشتاق نے سرکاری نوکری کے بجائے خود روزگار کی ٹھان کی۔ سبسڈی کے تحت مشروم یونٹ کے کامیاب تجربے کے بعد انہوں نے محکمہ ذراعت سے تعاون سے ماڈل انٹیگریٹڈ فارم (Model Integrated Farm) شروع کیا جس پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی ان کی ستائش کی اور اور سفینہ کو خواتین کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سفینہ مشتاق نے کہا کہ دو ہزار بیس (2020) میں MA Economic مکمل کرنے کے بعد وہ کچھ عرصہ تک گھر بے روزگار تھی اور وقت کے زیاں کے پیش نظر انہوں نے محکمہ ایگریکلچر، بارہمولہ، کے ساتھ رابطہ کیا جنہوں نے سفینہ کو محکمہ کی جانب سے وضع کی گئی کئی اسکیمز کے بارے میں جانکاری دی جن میں سے سفینہ نے مشروم کی کاشت شروع کی۔ سفینہ کے مطابق محنت اور لگن کے باعث قلیل عرصہ میں انہوں نے اچھا خاصا منافع کمایا جس سے متاثر ہوکر محکمہ ایگریکلچر نے انہیں مزید اسکیموں کا تعارف کرایا۔

سفینہ کے مطابق مشروم کاروبار میں کامیابی کے بعد محکمہ نے انہیں ہائی ٹیک گرین ہاؤس High Tech green house سکیم کے بارے میں نہ صرف جانکاری دی بلکہ لاکھوں روپے کے اس پروجیٹ پر انہیں پچاس فیصد سبسڈی بھی فراہم کی۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سفینہ نے کہا کہ آبائی اراضی ہونے کے باعث انہیں اس اسکیم کے تحت ایک ہائی ٹیک گرین ہاؤس کی شروعات کرنے میں کوئی بھی دقت پیش نہیں آئی تاہم انہوں نے محنت اور لگن جاری رکھی جس کی بدولت یہ پروجیٹ بھی کامیاب رہا اور محکمہ نے انہیں ایک اور گرین ہاؤس کی پیشکش کی اور انہیں سبسڈی بھی فراہم کی۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے خصوسی پروگرام ’’عوام کی بات‘‘ میں سفینہ مشتاق کی ستائش کی، ان کی سراہنا کرتے ہوئے انہیں نہ صرف بارہمولہ ضلع بلکہ یونین ٹیریٹری کے سبھی انٹرپرنیورز کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔ ایل جی نے پروگرام میں کہا: ’’محنت اور لگن کرنے والے افراد نوکریوں کے بجائے خود روزگار کما کر ایک مثال قائم کر رہے ہیں، جبکہ حکومت بھی ایسے افراد کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Female Cricketer Sanober Samander بارہمولہ کی سلامی بلے باز سنوبر سمندر سے خصوصی گفتگو

سفینہ نے ایل جی انتظامیہ سمیت محکمہ زراعت کی ستائش کرتے ہوئے نوجوانوں سے نوکریوں کے چکر میں پڑنے کے بجائے از خود روزگار کمانے کی اپیل کی۔ سفینہ کے مطابق ’’اگر آپ کے پاس اراضی ہے تو پھر آپ کو کسی نوکری کے چکر میں پڑنے کی کوئی ضرورت نہیں، اراضی نہ بھی ہو تو بھی مشروم یونٹ ایک چھوٹی سی جگہ پر بھی قائم ہو سکتا ہے اور ایک انسان دوسروں پر منحصر رہنے کے بجائے خود روزگار کما سکتا ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.