بائیس اکتوبر 1947 میں پاکستانی قبائلی حملہ آوروں نے سرحد عبور کر کے کشمیر پر حملہ کر دیا تھا۔ جس کے بعد یہاں کے مہاراجہ نے بھارت سے فوجی مدد طلب کی تھی اور 26 اکتوبر 1947 کو مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت کے ساتھ انضمام کے معاہدے پر دستخط کردئے۔ اور بھارتی فوج، قبائلیوں کے حملے کو ناکام بنانے کے لئے ریاست کے دارالحکومت سری نگر پہنچ گئی۔
بائیس اکتوبر 1947 کو بارہمولہ میں کیا ہوا تھا؟ مقامی لوگوں کے مطابق قبائلیوں نے مظفرآباد سے ہی لوٹ کھسوٹ اور مار دھاڑ شروع کر دی جو مسلسل چھ روز تک جاری رہی۔ جب قبائلی سرینگر کے قریب پہنچ گئے۔ جموں کشمیر کے حکمران مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت سے مدد مانگی جس کے بعد بھارتی فوج نے ان قبائلیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں کشمیر سے مار بھگایا۔آج جب کشمیری قبائلیوں کے حملے کو یاد کرتے ہے تو وہیں ان حملوں کے دوران بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ نوجوان مقبول شیروانی کو بھی یاد کیا جاتا ہے۔ مقبول شیروانی نے بھارتی فوج کی مدد کر کے ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جب پاکستان سے آئے قبائلیوں نے بارہمولہ میں مار دھاڑ شروع کی تو مقبول شیروانی نے انکا راستہ روک کر بھارتی فوج کی مدد کی اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے ملک کی حفاظت میں اپنا حق ادا کیا۔ 22 اکتوبر کو مقبول شیروانی کو یاد کیا جاتا ہے، انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ بارہمولہ کا شیروانی ہال ان کے نام سے منسوب ہے جہاں ہر برس آج کے دن ان کی لازوال قربانی کو یاد کیا جاتا ہے۔