لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گرمی کے دنوں میں یہاں لوگ پینے کے صاف پانی کے ایک ایک بوند کے لیے ترس رہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے یہ معاملہ کئی بار محکمہ کی نوٹس کی میں لایا، تاہم محکمہ خاموش تاماشی بنی ہوئی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے صرف وعدے کیے جارہے ہیں لیکن زمینی سطح پر وہ وعدے کھوکھلے ثابت ہو رہئ ہیں۔
لوگوں نے کہا کہ پینے کا صاف پانی لانے کے لیے خواتین کئی کلو میٹر کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتوں میں انٹرنیٹ سروس کی بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل
ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندے نے جب یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے ایگزیکٹو انجینئر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ علاقے میں پانی کی کوئی قلت نہیں ہے مگر لوگ پینے کے صاف پانی کو غلط طریقے سے استعمال کرتے ہیں اور پھر اس سے محکمہ اور عوام کو پریشانی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پینے کے صاف پانی کو کیھتی باڑی کے لے استعمال نہ کریں۔