ETV Bharat / state

War Against Drugs پولیس کی منشیات کے خلاف جنگ میں ائمہ مساجد بھی شامل

بارہمولہ ضلع کی کئی مساجد میں ائمہ حضرات نے اپنے جمعہ خطبوں میں منشیات کے منفی اثرات پر روشنی ڈالی اور سامعین کو اس مضر ترین سماجی بدعت کے متعلق ضروری جانکاری فراہم کی۔

war-against-drugs-imam-joins-hands-with-police-in-war-against-drugs-in-kashmir
پولیس کی منشیات کے خلاف جنگ میں ائمہ مساجد بھی شامل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 16, 2023, 5:31 PM IST

بارہمولہ: ایک ایسے وقت میں جب معاشرے میں تیزی سے پھیل رہی منشیات کی بدعت تشویش ناک صورتحال اختیار کر رہی ہے تو شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں پولیس کی اس بدعت کی بیخ کنی کو یقینی بنانے کے لئے جاری جنگ میں ہاتھ بٹانے کے لئے ائمہ مساجد سامنے آئے ہیں۔

ضلع کی کئی مساجد میں ائمہ حضرات نے اپنے جمعہ خطبوں میں منشیات کے منفی اثرات پر روشنی ڈالی اور سامعین کو اس مضر ترین سماجی بدعت کے متعلق ضروری جانکاری فراہم کی۔ایس ایس پی بارہمولہ امود ناگپور نے جمعہ کی شام 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'ضلع بارہمولہ کے گوشہ وکنار میں زائد از ایک سو مساجد میں ائمہ حضرات نے منشیات کی بدعت کے متعلق جانکاری کے موضوعات پر خطبے دئے'۔انہوں نے کہا کہ 'ان سب نے ضلع بارہمولہ کو منشیات سے پاک بنانے کے لئے پولیس کے ساتھ ہاتھ ملانے کا عزم کیا'۔

کشمیر میں منشیات کی بدعت انتہائی سنگین اور خطرناک رخ اختیار کر رہی ہے جس سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔وزارت سماجی انصاف اور ایمپاورمنٹ کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق جموں وکشمیر میں نشہ کرنے والوں کی تعداد قریب ایک ملین تک پہنچ گئی ہے۔حکام کا ماننا ہے کہ جموں وکشمیر کے لئے ملیٹنسی سے زیادہ خطرناک منشیات ہے۔
معاشرے سے اس بدعت کی بیخ کنی کی کاوشوں جاری رکھتے ہوئے بارہمولہ پولیس نے حال ہی میں منشیات کی بدعت کے موضوع پر یک روزہ سمینار کا اہتمام کیا جس میں کئی ائمہ مساجد اور مبلغوں نے شرکت کی۔ڈپٹی انپسکٹر جنرل آف پولیس شمالی کشمیر وویک گُپتا نے اس کانفرنس سے خطاب کیا اور اس بدعت کے خاتمے کے لئے مذہبی لیڈروں اور مبلغوں کے رول پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ مذہبی لیڈران نہ صرف سماج کی با عزت و با وقار شخصیات ہوتی ہیں بلکہ وہ لوگوں کی زندگیوں کو سچائی اور انسانی و اخلاقی خطوط پر استوار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Drug Peddlers Arrested in Baramulla بارہمولہ میں سال رواں 343 منشیات فروش گرفتار، کروڑوں روپیے مالیت کی جائیداد ضبط

ایس ایس پی بارہمولہ نے کہا کہ منشیات کے خلاف جنگ میں مبلغوں کا بڑا رول ہے۔انہوں نے کہا کہ سماج کو منشیات سے پاک کرنے کے لئے جملہ متعلقین کا روال ضروری ہے۔اس کانفرنس سے مبلغوں نے بھی خطاب کئے اور منشیات فروشوں کو معاشرے کے خلاف سب سے بڑا جرم قرار دیا۔


قابل ذکر ہے کہ بارہمولہ پولیس نے سال رواں کے دوران ماہ اگست تک 54 انتہائی مطلوب اور بدنام زمانہ منشیات فروشوں کے خلاف پی آئی ٹی این ڈی پی ایس/ پی ایس اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اس دوران منشیات فروشوں کی 2.1 کروڑ روپیے کی مالیت کی جایئدادیں ضبط کی ہیں جن میں 3 رہائشی مکان، 3 گاڑیاں اور بھاری نقدی رقم شامل ہے۔بارہمولہ پولیس اس سلسلے میں ماہ اگست تک 213 مقدمے درج کئے اور 343 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا۔

(یو این آئی)

بارہمولہ: ایک ایسے وقت میں جب معاشرے میں تیزی سے پھیل رہی منشیات کی بدعت تشویش ناک صورتحال اختیار کر رہی ہے تو شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں پولیس کی اس بدعت کی بیخ کنی کو یقینی بنانے کے لئے جاری جنگ میں ہاتھ بٹانے کے لئے ائمہ مساجد سامنے آئے ہیں۔

ضلع کی کئی مساجد میں ائمہ حضرات نے اپنے جمعہ خطبوں میں منشیات کے منفی اثرات پر روشنی ڈالی اور سامعین کو اس مضر ترین سماجی بدعت کے متعلق ضروری جانکاری فراہم کی۔ایس ایس پی بارہمولہ امود ناگپور نے جمعہ کی شام 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'ضلع بارہمولہ کے گوشہ وکنار میں زائد از ایک سو مساجد میں ائمہ حضرات نے منشیات کی بدعت کے متعلق جانکاری کے موضوعات پر خطبے دئے'۔انہوں نے کہا کہ 'ان سب نے ضلع بارہمولہ کو منشیات سے پاک بنانے کے لئے پولیس کے ساتھ ہاتھ ملانے کا عزم کیا'۔

کشمیر میں منشیات کی بدعت انتہائی سنگین اور خطرناک رخ اختیار کر رہی ہے جس سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔وزارت سماجی انصاف اور ایمپاورمنٹ کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق جموں وکشمیر میں نشہ کرنے والوں کی تعداد قریب ایک ملین تک پہنچ گئی ہے۔حکام کا ماننا ہے کہ جموں وکشمیر کے لئے ملیٹنسی سے زیادہ خطرناک منشیات ہے۔
معاشرے سے اس بدعت کی بیخ کنی کی کاوشوں جاری رکھتے ہوئے بارہمولہ پولیس نے حال ہی میں منشیات کی بدعت کے موضوع پر یک روزہ سمینار کا اہتمام کیا جس میں کئی ائمہ مساجد اور مبلغوں نے شرکت کی۔ڈپٹی انپسکٹر جنرل آف پولیس شمالی کشمیر وویک گُپتا نے اس کانفرنس سے خطاب کیا اور اس بدعت کے خاتمے کے لئے مذہبی لیڈروں اور مبلغوں کے رول پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ مذہبی لیڈران نہ صرف سماج کی با عزت و با وقار شخصیات ہوتی ہیں بلکہ وہ لوگوں کی زندگیوں کو سچائی اور انسانی و اخلاقی خطوط پر استوار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Drug Peddlers Arrested in Baramulla بارہمولہ میں سال رواں 343 منشیات فروش گرفتار، کروڑوں روپیے مالیت کی جائیداد ضبط

ایس ایس پی بارہمولہ نے کہا کہ منشیات کے خلاف جنگ میں مبلغوں کا بڑا رول ہے۔انہوں نے کہا کہ سماج کو منشیات سے پاک کرنے کے لئے جملہ متعلقین کا روال ضروری ہے۔اس کانفرنس سے مبلغوں نے بھی خطاب کئے اور منشیات فروشوں کو معاشرے کے خلاف سب سے بڑا جرم قرار دیا۔


قابل ذکر ہے کہ بارہمولہ پولیس نے سال رواں کے دوران ماہ اگست تک 54 انتہائی مطلوب اور بدنام زمانہ منشیات فروشوں کے خلاف پی آئی ٹی این ڈی پی ایس/ پی ایس اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اس دوران منشیات فروشوں کی 2.1 کروڑ روپیے کی مالیت کی جایئدادیں ضبط کی ہیں جن میں 3 رہائشی مکان، 3 گاڑیاں اور بھاری نقدی رقم شامل ہے۔بارہمولہ پولیس اس سلسلے میں ماہ اگست تک 213 مقدمے درج کئے اور 343 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.