بارہمولہ: شمالی کشمیر کے سوپور قصبے کی ا لصفا کالونی کے رہائشی 28 سالہ فیروز احمد گزشتہ بو برس سے جیل میں نظر بند ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک مقامی نوجوان سہیل احمد صوفی کو قتل کیا ہے۔ عدالت نے فیروز کو عمر قید کی سزا دی ہے۔
تاہم فیروز نے مدت اسیری کے دوران تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور انسانی حقوق کے مضمون میں اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنوٌ ) سے ایل ڈگری بھی حاصل کی۔ اب تعلیم کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے فیروز نے قانون میں ماسٹرس ڈگری لینے کیلئے داخلہ امتحان کوالیفائی کیا ہے۔ فیروز پر الزام ہے کہ اس نے مارچ 2013 میں ایک شخص سہیل احمد صوفی ساکن دو آب گاہ سوپورکا قتل کیا تھا ۔ابتدا میں کہا جارہا تھا کہ سہیل احمد کو عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا تھا لیکن تحقیقات کے دوران ایک شخص نے عدالت میں فیروز احمد کے خلاف گواہی دی کہ انہوں نے ہی سہیل احمد کا قتل کیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے فیروز کو قاتل قرار دیکر جیل بھیج دیا۔ فیروز گزشتہ نو برسوں سے جیل میں ہے۔
e Man Qualifies LLM Entrance Exam in Jail
قیدیوں کی بازآبادکاری کے ایک جامع پروگرام کے تحت جیل حکام نے ان قیدیوں کیلئے تعلیم جاری رکھنے کی سہولیات دستیاب رکھی ہیں جو اس میں دلچسپی رکھتے ہوں۔ اگنو کی جانب سے ایسے قیدیوں کیلئے فاصلاتی تعلیم کے ذریعے ڈگریاں فراہم کی جاتی ہیں۔ کئی جیلون میں اگنو کے تعلیمی مراکز بھی چلائے جاتے ہیں جن میں بعض قیدی اساتذہ کے فرائض بھی انجام دیتے ہیں۔ عمر قید کی سزا کاٹنے والے کشمیری نظر بند عاشق حسین فکتو عرف ڈاکٹر محمد قاسم نے جیل میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی۔ وہ اسوقت دلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایل ایل ایم امتحان کوالیفائی کرنے سے قبل فیروز نے بی ایس سی کی ڈگری سینٹرل جیل بارہمولہ سے 2016 میں مکمل کی۔ بعد ازاں انہوں نے ہیومین رائٹس کے موضوع پر بھی (IGNOU) کے ذریعے ڈگری حاصل کی اور 2020 میں ایل ایل بی کا امتحان پاس کر لیا۔