بارہمولہ: شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں پیر کے روز ایک فوجی اہلکار نے مبینہ طور پر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔
تفصیلات کے مطابق بارہمولہ کے گرو نانک ہائی اسکول کے قریب بارہمولہ کے راشٹریہ رائفل کیمپ میں تعینات ایک فوجی اہلکار نے اپنے یونٹ کے اندر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔خودکشی کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس موقع پر پہنچ کر تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سرینگر کے راج باغ علاقے میں ایک پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ متوفی اہلکار کی شناخت عبدالحمید میر کے طور پر ہوئی ہے۔ متوفی انڈین ریزرو پولیس کے 10 بٹالین میں تعینات تھا، اور وہ سرینگر کے راجباغ میں ایک نجی ہوٹل میں ڈیوٹی پر تعینات تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی وادی کشمیر سمیت صوبہ جموں میں بھی ڈیوٹی پر تعینات فوجی، نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں میں خودکشی، برادر کشی اور حرکت قلب بند ہونے سے اموات کے بڑھتے کیسز آفیشلز سمیت سکیورٹی ایجنسیز کے لیے تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود بھی جموں وکشمیر میں تعینات سکیورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔ واضح رہے کہ کشمیر میں تعینات سکیورٹی اہلکاروں کے گھر سے دور رہنے اور مسلسل دباؤ میں رہنے کی وجہ سے آئے دن خودکشی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں سال 2010 سے سال 2019 کے دوران 1113 فوجی اہلکاروں نے خودکشیاں کی ہیں۔