بارہمولہ: معروف سیاحتی مقام گلمرگ میں جاری تیسرے ’’کھیلو انڈیا‘‘ ونٹر گیمز کے دوران کونگ ڈوری ڈھلانوں پر سکی اور سنو بورڈنگ کے مقابلے منعقد کئے جا رہے ہیں۔ ان مقابلوں میں بھارت بھر سے1500 سے زائد کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں۔ کونگڈوری میں پیر کو اسکینگ اور سنو بورڈنگ مقابلوں میں جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش کے کھیلاڑیوں پر سبھی کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ ہے کہ دونوں ریاستوں میں ہر سال سرما میں برفباری ہوتی ہے جس کی وجہ سے مقامی کھلاڑیوں کو زیادہ مشق کرنے کا موقع ملتا ہے۔
جموں و کشمیر کی معروف اسکی کھیلاڑی حیا مظفر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا: ’’کھیلو انڈیا گیمز نے ہمیں ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جس سے ہمیں قومی سطح کے کھلاڑیوں کے شانہ بشانہ شرکت کرکے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔‘‘ حیا مظفر کا کہنا ہے کہ اس طرح کے کھیل مقابلوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کھیل مقابلوں میں شرکت کا موقع ملتا ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ہوئے حیا نے کہا: ’’میں سکی مقابلوں میں حصہ لے رہی ہوں اور میں نے اچھی تیاری، مشق بھی کی ہے باقی سب قسمت پر منحصر ہے۔‘‘ کھیلو اندیا میں شریک دیگر ریاستوں کے کھلاڑیوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں حیا نے کہا: ’’’’اگر جموں و کشمیر کی ٹیم کو کوئی ٹکر دے سکتا ہے وہ ہماچل کی ٹیم ہے، اس ٹیم میں اچھے سکیئرس ہیں۔‘‘
ادھر، ریاست ہماچل پردیش سے تعلق رکھنے والے سکی کھلاڑی، شائلہ کنوالیہ نے بھی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ ہماچل اور جموں و کشمیر کے کھلاڑیوں کو دیگر ریاستوں کے کھلاڑیوں کی نسبت مشق کا بہتر موقع فراہم ہوتا ہے۔ شائلہ نے کہا کہ وہ گزشتہ دو دہائیوں سے اسکینگ کر رہی ہیں اور انہوں نے پانچ سال کی عمر سے اسکینگ شروع کی تھی۔
شائلہ کے مطابق ہماچل میں بھی اسکینگ کھلاڑیوں کی پریکٹس بآسانی ہوتی تھی تاہم گزشتہ کئی برسوں سے برفباری نہ ہونے کے سبب انہیں بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے وادی کشمیر خاص کر گلمرگ کی ڈھلانوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا: ’’کشمیر یقیناً جنت ہے اور اسکیئرس کے لیے کسی بہشت سے کم نہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Khelo India Winter Games: کونگڈوری، گلمرگ میں سنو بورڈ مقابلے کا انعقاد
انہوں نے کہا: ’’ہماچل کے سبھی کھیلاڑی مقابلوں کے لئے تیار ہیں اور کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی ساخت رکھتے ہیں مگر جے کے ٹیم میں بہت ہی عمدہ جموں و کشمیر کے کھلاڑی کسی کو بھی ہرانے کی طاقت رکھتے ہیں۔‘‘۔ ادھر، حیا مظفر نے بھی ہماچل پردیش کے کھلاڑیوں کی ستائش کی تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس مقابلے میں اپنی پوری توانائی پھونک کر اس میں کامیاب ہونے کی پوری کوشش کریں گی۔