بارہمولہ: جموں کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے چھ سالہ بچے کی موت ہو گئی۔ دراصل ضلع ہسپتال بارہمولہ کے ڈاکٹرز پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے بچے کو ہائی اینٹی بائیوٹک کے انجیکشن تجویز کیے۔ انجیکشن لگانے کے بعد بچے کی حالت بگڑ گئی اور کچھ ہی دیر بعد اس کی موت ہو گئی۔
بچے کی لواحقین کے مطابق گورنمنٹ ہسپتال بارہمولہ میں ڈاکٹروں نے بچے کے علاج میں لاپرواہی برتا، جس کی وجہ سے آج صبح ہسپتال میں معصوم کی موت ہوگئی۔ بچے کی شناخت موسیٰ ولد یاسر احمد ساکن نوشہرہ بونیار بارہمولہ کے طور پر ہوئی ہے۔
بچے کے والد کا کہنا ہے کہ بچے کی طبیعت خراب ہونے کے بعد اسے جی ایم سی بارہمولہ لے گئے تھے، جس کے بعد ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں نے طبی معائنہ کے بعد بچے کو ڈسچارج کر دیا، لیکن دیر شام بچے کو دوبارہ ہسپتال منتقل کرنا پڑا کیونکہ بچے کی طبیعت بگڑنے لگی تھی۔ ڈاکٹروں نے کچھ ٹیسٹ تجویز کیے۔ وہیں صبح ہوتے ہی ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے کچھ ہائی اینٹی بائیوٹک کے انجیکشن تجویز کیے۔ انجیکشن لگانے کے بعد بچے کی حالت بگڑ گئی اور کچھ ہی دیر میں اس نے آخری سانس لی۔
یہ بھی پڑھیں: Negligence of Eye Hospital: آپریشن کے بعد مریضوں کی آنکھیں خراب، چار لوگوں کی آنکھیں نکالنی پڑیں
بچے کے والد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے اسے غلط انجکشن دیا، اوور ڈوز ہونے کی وجہ سے میرے بچے کی موت واقع ہوئی۔ بچے کے ایک اور لواحقین نے کہا کہ ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، انہیں گرفتار کیا جائے۔ وہیں اس معاملے پر ہسپتال کے سپریڈنٹ نے کہا کہ ٹیم اس معاملے کی انکوائری کر رہی ہے، جو بھی ڈاکٹر اس میں ملوث پایا جائے گا، ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔