بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بے روزگار انجینئروں نے ایک احتجاجی مظاہرہ درج کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگار انجینئروں کے لیے سیلف ہیلپ انجینئرز اسکیم شروع کی گئی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے ختم کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے سنہ 2003 میں بے روزگار انجینئرز کے لیے ایک اسکیم سیلف ہیلپ شروع کی تھی اور اس اسکیم کا واحد مقصد انجینئروں کو خود ملازمت دینا اور دوسرے ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کے لیے روزگار پیدا کرنا تھا۔ لیکن 10 اگست 2020 کو جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس اسکیم کو ختم کر دیا گیا جس کے سبب اس اسکیم سے وابستہ انجینیئر بے روزگار ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
سیلف ہیلپ گروپ انجینیئرز کا احتجاج
احتجاجی انجینئروں نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے مذکورہ اسکیم کو پھر سے بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔ بتادیں کہ اس سکیم میں 10 ہزار سے زائد انجینئر کام کر رہے تھے لیکن جموں و کشمیر نے اس اسکیم میں دھاندلیوں کے سبب اس اسکیم کو روک دیا تھا۔