مقامی لوگوں کے مطابق اس روڈ کی تعمیر کا کام پی ایم جی وائی اسکیم کے تحت سنہ 2017 سے شروع ہو چکا تھا لیکن ابھی تک روڈ کا کام مکمل نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روڈ اتنا خراب ہے کہ آئے دن سڑک حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ یہاں ڈرائیوروں، سائیکل سواروں اور پیدل چلنے والوں کو خراب روڈ کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ روڈ میں گڑھوں سے حادثات کا خطرہ رہتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ روڈ کا کام بڑے زوروشور سے شروع کیا گیا تھا۔ تاہم اچانک نامعلوم وجوہات کے بنا پر کام بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے اس علاقے کے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
لوگوں کا الزام ہے کہ متعلقہ حکام اس سلسلے میں کوئی کام نہیں کر رہے ہیں۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ جلد ہی اس روڈ کا کام مکمل کیا جائے تاکہ لوگوں کو راحت مل سکے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ڈرائیور مشتاق احمد نے بات کی اور بتایا کہ 'اس روڈ کا کام اگر چہ پی ایم جی وائی کے تحت تین سال پہلے شروع ہوچکا۔ اب دوسرے ٹھیکیدار نے اس روڈ پر آگے سے کام شروع تو کر دیا لیکن یہاں سے چھوڑ ہی دیا۔ یہاں پر چونے والی فیکٹری ہے۔ اس کی گاڑیاں اس سڑک کو کافی خراب کرتی ہے۔ اگرچہ وہ گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں لیکن ان کو سڑک کا بھی خیال کرنا چاہیے۔ اگر ہم ٹیکس ادا کرتے ہیں تو وہ اس لئے کرتے ہیں کہ یہاں روڈ بھی اچھا ہونا چاہیے۔'
مسافر غلام رسول نامی مسافر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہمارا روڈ دیکھئے آپ، اس پر کتنا کیچڑ ہے۔ ہم حکومت سے اسی بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں اچھے روڈ چاہیے۔
ای ٹی وی بھارت نے ایک اور ڈرائیور سے بات کی، اس کا کہنا یہی ہے کہ سڑک بہت خراب ہے اور یہاں پر بہت حادثات بھی ہو چکے ہیں۔
اس ضمن مین ای ٹی وی بھارت نے اس مسئلے پر عہدیداروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کے ساتھ رابطہ نہ ہوسکا۔