بارہمولہ: شمالی کشمیر North Kashmir کے ضلع بارہمولہ کے گوشہ بگ، پٹن میں قریب ایک ماہ قبل عسکریت پسندوں ایک سرپنچ کو ہلاک کر دیا تھا۔ بارہمولہ پولیس نے پیر کے روز اس معاملے کو حل کرتے ہوئے سرپنچ کے قتل میں ملوث تین ہائی برڈ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔ Pattan Baramulla Sarpanch Murder Case پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے ہائی برڈ عسکریت پسندوں کی تحویل سے 3 پستول، 2 دستی بم سمیت گولہ بارود بھی بر آمد کر لیا گیا۔
ایس ایس پی بارہمولہ رئیس محمد بٹ نے اس حوالے سے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ گوش بگ کے سرپنچ منظور احمد بنگرو کے قتل کے معاملے کی تفتیش کے دوران تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ Three Hybrid Militants Arrested in Baramulla گرفتار کیے گئے افراد میں نور محمد یتو ولد غلام حسن یتو، محمد رفیق پرے ولد محمد اکبر پارے اور عاشق حسین پارے شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے سبھی افراد کا تعلق گوش بگ، پٹن سے ہے۔ یاد رہے کہ سرپنچ کا 15 اپریل کو افطار سے کچھ وقت قبل گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی نے مزید کہا کہ گرفتار کیے گئے ہائی برڈ عسکریت پسندوں کے کئی دیگر سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کیے گئے افراد کا تعلق ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے ہیں جو ایک او جی ڈبلیو محمد افضل لون سے رابطے میں تھے جو اس وقت عدالتی حراست میں ہے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ لون نے اپنے قریبی معاون نور محمد یتو کو اپنے علاقے کے دو افراد کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کی ہدایت بھی کی تھی جس نے محمد رفیق پرے اور عاشق حسین پرے سے رابطہ کیا۔ دونوں گوش بگ کے رہائشی تھے اور انہیں عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔
- مزید پڑھیں: Youth goes Missing in Kashmir: متعدد نوجوان لاپتہ، اہل خانہ کی جانب سے واپس گھر لوٹنے کی اپیل
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ تینوں نے لون سے ملاقات کی جس نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے لیے ہدف مقرر کیا۔ افسر نے کہا کہ اس نے انہیں مختلف اسائنمنٹس بھی دیے۔’’ کچھ دن بعد لون نے معراج الدین ڈار کے ذریعے رفیق پرے اور عاشق پرے کے لیے اسلحہ اور گولہ بارود (دو پستول، دو دستی بم اور دو میگزین) بھیجا جو سیاسی کارکنان خصوصا سرپنچوں (جو کافی سافٹ ٹارگیٹ ہیں) کو قتل کرنے کی ہدایت دی گئی۔‘‘