ETV Bharat / state

سوپور : نوجوان کی ہلاکت کا پولیس پر الزام

اہل خانہ کا الزام ہے نوجوان کی موت پولیس حراست کے دوران واقع ہوئی ہے۔

ogw
ogw
author img

By

Published : Sep 16, 2020, 2:12 PM IST

Updated : Sep 16, 2020, 5:46 PM IST

ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبے میں گذشتہ شب تجر شریف میں پتھر کی ایک کان سے ایک لاش برآمد کی گئی۔

سوپور پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے 'عسکریت پسند کے معاون کی لاش کو تجر شریف میں ایک پتھر کی کان کے قریب برآمد کیا گیا جہاں وہ پولیس کی ایک چھاپہ مار ٹیم کو چکمہ دیکر رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر بھاگنے میں کامیاب ہوا تھا۔ مہلوک کی شناخت 23 سالہ عرفان احمد ڈار ولد محمد اکبر ڈار ساکن صدیق کالونی سوپور کے بطور ہوئی ہے'۔

او جی ڈبلیو کی ہلاکت کا پولیس پر الزام

ادھر ضلع بارہمولہ بالخصوص قصبہ سوپور میں اس پر اسرار ہلاکت سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور قصبہ سوپور میں موبائل انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔

اہل خانہ کا الزام ہے 'مہلوک کی موت پولیس حراست کے دوران واقع ہوئی ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
سرینگر کے دو ہوٹلز پر این آئی اے کا چھاپہ

ان کا کہنا ہے کہ عرفان کو عسکریت پسند قرار دے کر حراست کے دوران مارا گیا ہے۔

ای ڈی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نوجوان کے گھر والوں نے کہا 'عرفان احمد ڈار بیشے سے دوکان دار تھا اور کل رات اس کو پولیس نے گرفتار کیا اور اس کے بعد ہمیں یہ خبر موصول ہوئی کہ عرفان احمد ایک معاون تھا'۔

بس اسٹینڈ سوپور میں واقعے کے خلاف سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے احتجاج کیا جس دوران سکیورٹی فورسز اور احتجاجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبے میں گذشتہ شب تجر شریف میں پتھر کی ایک کان سے ایک لاش برآمد کی گئی۔

سوپور پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے 'عسکریت پسند کے معاون کی لاش کو تجر شریف میں ایک پتھر کی کان کے قریب برآمد کیا گیا جہاں وہ پولیس کی ایک چھاپہ مار ٹیم کو چکمہ دیکر رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر بھاگنے میں کامیاب ہوا تھا۔ مہلوک کی شناخت 23 سالہ عرفان احمد ڈار ولد محمد اکبر ڈار ساکن صدیق کالونی سوپور کے بطور ہوئی ہے'۔

او جی ڈبلیو کی ہلاکت کا پولیس پر الزام

ادھر ضلع بارہمولہ بالخصوص قصبہ سوپور میں اس پر اسرار ہلاکت سے لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور قصبہ سوپور میں موبائل انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔

اہل خانہ کا الزام ہے 'مہلوک کی موت پولیس حراست کے دوران واقع ہوئی ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
سرینگر کے دو ہوٹلز پر این آئی اے کا چھاپہ

ان کا کہنا ہے کہ عرفان کو عسکریت پسند قرار دے کر حراست کے دوران مارا گیا ہے۔

ای ڈی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نوجوان کے گھر والوں نے کہا 'عرفان احمد ڈار بیشے سے دوکان دار تھا اور کل رات اس کو پولیس نے گرفتار کیا اور اس کے بعد ہمیں یہ خبر موصول ہوئی کہ عرفان احمد ایک معاون تھا'۔

بس اسٹینڈ سوپور میں واقعے کے خلاف سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے احتجاج کیا جس دوران سکیورٹی فورسز اور احتجاجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

Last Updated : Sep 16, 2020, 5:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.