جہاں لاک ڈائون کی وجہ سے عوام الناس کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں اسپتالوں میں ادویات کی قلت نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ اس کے خاوند کو کتے نے کاٹا اور وہ فوری طور علاج کے لیے اسپتال پہنچے تاہم انہیں اُس وقت شدید دھچکہ پہنچا جب اسپتال کے عملہ نے انہیں یہ خبر دی کہ اسپتال میں ’’اینٹی ریبیز ویکسین موجود نہیں ہے۔‘‘
مقامی خاتون نے انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’اس مشکل وقت میں جبکہ سرکار عوام الناس کو سہولیات بہم پہنچانے کے بلند و بانگ دعوے کرتی ہے مگر زمینی سطح پر غریب عوام کی مدد کے لیے کوئی سامنے نہیں آتا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام لوگوں کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اُن جیسے ہزاروں غریب و مفلس افراد مہنگی دوائیاں اور سیکسین خریدنے سے قاصر ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ایسے مشکل حالات میں اسپتال اور ضلع انتظامیہ کو غریب و مفلس عوام کی مددد کے لیے پیش پیش رہنا چاہئے تھا ’’مگر بدقسمتی سے ان ہسپتالوں میں کسی قسم کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔‘‘
انہوں نے انتظامیہ سے اسپتالوں میں دوائی اور ویکسین خصوصا ایمرجنسی میں استعمال ہونے والی ادویات کی سپلائی کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔