بارہمولہ: وادی کشمیر میں جنگلی جانوروں کا بستیوں میں نمودار ہوکر انسانوں پر حملہ آور ہونے کی خبریں بھی اب ایک معمول بن گئی ہیں۔ جنگلی جانوروں کے بستیوں میں آزادانہ گھومنے پھرنے اور انسانوں پر حملہ آور ہونے کے واقعات آئے روز پڑھنے کو ملتے ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کے خوفناک مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔Minor boy killed in Bear Attack
شمالی ضلع بارہمولہ کے واگورہ علاقے میں پیر کی شام کو آدم خور ریچھ نے ایک چار سالہ کمسن لڑکے کو اپنا شکار بنایا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بارہمولہ کے واگورہ علاقے میں ایک کمسن لڑکا گھر کے باہر ٹہل رہا تھا کہ اسی اثنا میں ریچھ نے اُس پر اچانک حملہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ آس پاس موجود لوگوں اور اہل خانہ نے اگرچہ لڑکے کو ریچھ کے چنگل سے چھڑایا تاہم ہسپتال پہنچاتے پہنچاتے اُس کی موت واقع ہوگئی۔ مہلوک کی شناخت احسن احمد شاہ کے طور پر ہوئی ہے۔ اس دلخراش واقعے سے جہاں علاقے میں ماتم چھایا ہے۔ وہیں متعلقہ محکمہ کے خلاف لوگوں میں شدید غم و غصہ بھی پایا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر کے شمال و جنوب میں پچھلے دو ماہ کے دوران تیندوں اور ریچھوں کے حملوں میں نصف درجن کے قریب افراد اپنی قیمتی جانیں گنوا بیٹھیں ہیں جن میں چار کمسن شامل ہیں۔