بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں میونسپل کونسل کے صدر توصیف رینا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے حالیہ دنوں سرکاری اراضی سے متعلق جاری کیے گئے سرکیولر پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سرکیولر کو ’’خوش آئند‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا تاہم انہوں نے سرکیولر پر عملدرآمد کرتے ہوئے غریبوں کا خیال رکھنے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری زمین پر غیر قانونی طور قبضہ جمائے بیٹھے افراد کے خلاف واقعی یہ خوش آئند اقدام ہے تاہم برسوں، بلکہ دہائیوں سے بعض افراد کسی چھوڑی اراضی، جو محض چند مرلے زمین پر مشتمل ہے، سے اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لیے نان شبینہ کا انتظام کرتے آ رہے ہیں۔ ایم سی چیئرمین نے حکومت سے غریبوں کا خیال رکھنے اور انہیں اراضی سے بے دخل نہ کرنے کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں: Reaction on Land Eviction Order: سرکاری اراضی سے متعلق سرکیولر واپس لیا جائے، کسان یونائیٹڈ فرنٹ
ایم سی چیئرمین کے مطابق ’’اثر و رسوخ والے افراد، سرمایہ داروں اور سیاسی افراد نے سینکڑوں کنال ہڑپ لی ہے، اگر اُس اراضی کو واپس سرکار اپنی تحویل میں لیگی تو اس سے ایک مثال قائم ہوگی اور مستقبل میں زمین ہڑپنے کے واقعات رونما نہیں ہونگے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ایسے افراد بعض اوقات اپنی کرتوت چھپانے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کا دامن تھام لیتے ہیں۔‘‘ توصیف رینا نے اس طرح کے شر پسند اور اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کے خلاف کارروائی اور غریب عوام کے لیے راحت کا اعلان کیے جانے کی اپیل کی ہے۔