بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے برزلہ کنزر ٹنگمرگ علاقے میں کنویں کی صفائی کے دوران 45سالہ شخص اسی میں جاگرا۔ معلوم ہوا ہے کہ مقامی لوگوں نے فوری طور پولیس کو اس بارے میں مطلع کیا۔ چنانچہ ایس ڈی آر ایف اور پولیس ٹیمیں فوری طور پر جائے موقع پر پہنچی اور امدادی کارروائی شروع کی۔ کافی مشقت کے بعد جمعرات کی شام ساڑھے سات بجے ریسکیو ٹیم نے کنویں میں گرنے والے شخص کو زندہ باہر نکالا۔
اطلاعات کے مطابق کنزر ٹنگمرگ کے برزلہ گاؤں میں جمعرات کی صبح اس وقت سراسیمگی پھیل گئی جب کنویں کی صفائی کے دوران 45 سالہ بشیر احمد راتھر پیر پھسل جانے کے نتیجے میں کنویں میں جاگرا۔ ذرائع نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے گرچہ مذکورہ شخص کو کنویں سے نکالنے کی جی توڑ کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام ثابت ہوئے جس کے بعد پولیس اور ایس ڈی آرایف کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچی۔انہوں نے بتایا کہ کنویں کی گہرائی کے باعث ریسکیو ٹیموں کو 45سالہ شخص کو کنویں سے باہر نکالنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے سینیئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور جدید مشینری کے ذریعے مذکورہ شخص کو کنویں سے باہر نکالنے کی خاطر امدادی آپریشن تیز تر کیا گیا۔جمعرات شام ساڑھے سات بجے کے قریب دس گھنٹے کی انتھک کوشش کے بعد 45 سالہ شخص کو کنویں سے زندہ باہر نکالا گیا۔
مزید پڑھیں:
کافی مشقت کے بعد کنویں میں پھنسے چچا اور بھتیجے کو ریسکیو کیا گیا
معلوم ہوا ہے کہ بشیر احمد راتھر کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر اس کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔دریں اثنا مقامی لوگوں نے پولیس، فوج، فائر اینڈ ایمرجنسی ، ایس ڈی آر ایف اور تحصیلدار کا اس بات پر شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دن بھر ریسکیو آپریشن جاری رکھا جس وجہ سے مقامی شہری کو دس گھنٹے کے بعد کنویں سے زندہ باہر نکالا گیا۔
(یو این آئی)