بارہمولہ: سب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپور میں نوزائیدہ کی موت کے بعد متوفی کے رشہ داروں اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 'نوزائیدہ کی موت ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے ہوئی ہے۔' تاہم بلاک میڈیکل آفیسر سوپور نے نوزائیدہ کی موت کی تحقیقات کے لیے ڈاکٹروں کی تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جسے دو روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ Infant Death in SDH Sopore, Kins Protest
تجر شریف، سوپور سے تعلق رکھنے والے باشندوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کی صبح انہوں نے حاملہ خاتون کو ہسپتال کے لیبر روم میں داخل کرایا اور وہاں موجود ڈاکٹر نے یو ایس جی کا مشورہ دیا۔ Infant Death in SDH Sopore, Kins Protest, Demand Probe لواحقین کے مطابق ڈاکٹر نے بتایا کہ بچہ ماں کے رحم میں بالکل ٹھیک ہے اور بچے کی نقل و حرکت بھی ٹھیک ہے اور بچے کی پیدائش کے لیے کچھ وقت انتظار کرنا چاہیے۔
لواحقین کے مطابق ’’ڈاکٹروں کے مشورہ پر عمل کرتے ہوئے ہم نے مزید انتظار کیا، چار گھنٹے بعد ایک خاتون ڈاکٹر نے لیبر روم میں آکر از سر نو معائنہ کرنے کے بعد حاملہ خاتون کو انجکشن لگوائے جس کے فوراً بعد اس نے مردہ بچے کو جنم دیا۔‘‘ انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ بلاک میڈیکل آفیسر سوپور ڈاکٹر ذیشان نے کہا کہ معاملہ کی تحقیقات کے حوالے سے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی اصلی حقیقت سامنے آئے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’اگر بچے کی موت کے لیے ڈاکٹر ذمہ دار ثابت ہوئے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘‘