ETV Bharat / state

کیا آپ نے برف کے ریستوراں میں کھانا کھایا؟

برف سے مجسمے تراشنے کا فن کشمیر کے لئے نیا نہیں ہے مگر برف سے تراشا گیا ریستوراں آپ نے یا تو کہانیوں میں سنا ہوگا یا کتابوں میں ہی پڑھا ہوگا

author img

By

Published : Jan 28, 2021, 2:32 PM IST

برف کے ریستوراں
برف کے ریستوراں

جموں وکشمیر کا سیاحتی مقام گلمرگ دنیا بھر میں نہ صرف سیاحت کے لئے بلکہ سرمائی کھیلوں کے لئے بھی معروف ہے۔ یہ اپنی مثال آپ ہے، لیکن ان دنوں گلمرگ میں جو چیز مقامی و بیرونی سیاحوں کے لئے توجہ کا مرکز بن رہی ہے وہ ہے اپنی نوعیت کا پہلا برف سے تراشا ہوا ریستوراں جسے اِگلو کیفے نام دیا گیا ہے۔ صرف برف کا استعمال کرکے تیار کیا گیا یہ خوبصورت اگلو ایشیا کا سب سے بڑا اور انڈیا کا پہلا اگلو کیفے ہے، جو مقامی و غیر مقامی سیاحوں کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔

اگلو کیفے

برف سے مجسمے تراشنے کا فن کشمیر کے لئے نیا نہیں ہے مگر برف سے تراشا گیا ریستوراں آپ نے یا تو کہانیوں میں سنا ہوگا یا کتابوں میں ہی پڑھا ہوگا لیکن برف سے لپٹے گلمرگ میں اب برف سے تراشا گیا کیفے کہانی نہیں بلکہ حقیقت ہے، جہاں سیاحوں کی خاصی تعداد اس کیفے کو دیکھنے، یہاں کچھ پل گزارنے اور کہوا پینے کے لئے موجود ہوتی ہے۔

گلمرگ کے کولہوئی گرین ہوٹل میں قائم کیا گیا اس نوعیت کا پہلا کیفے جس میں بریانی اور چکن ٹکا، کشمیری کہوا اور اس کے علاوہ دیگر اقسام کے پکوانوں پر مشتمل ایک مکمل 'اگلو مینو' رکھا گیا ہے، جس سے سیاح لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

برف سے تراشے گئے اس اگلو کو بنانے والے ایک جواں سال ہوٹلیئر سید وسیم شاہ ہیں جنہوں نے بیرون ممالک میں اگلو سے متاثر ہو کر جموں وکشمیر کی سرزمین پر بھی اس طرح اگلو تیار کرنے کا ارادہ کیا۔ انہوں نے 15 لوگوں کی مدد سے یہ کیفے تیار کیا۔ جو اب سیاحوں کے لئے کھولا گیا ہے۔ ایگلو کیفے کا نظارہ کرنے کے لئے ان دنوں مقامی و غیر مقامی سیاحوں کا ایک رش لگا رہتا ہے اور اکثر سیاح یہاں کشمیری کہوا سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اگلو کیفے کو تراشنے والے ایک آرٹسٹ نے بتایا 'یہ خیال ہمارے ہوٹل مالک وسیم شاہ کا ہے جنہوں نے ہوٹل میں کام کرنے والے دیگر 15 افراد کی مدد سے اس کو تیار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگلو کیفے کو بڑی محنت سے تیار کیا گیا ہے اور الحمدللہ اب اس کا اچھا فیڈ بیک بھی آ رہا ہے۔ سیاحوں کا رش یہاں لگا رہتا ہے جو اگلو کیفے کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں۔'

اگلو کیفے کا نظارہ کرنے آئے ایک سیاح نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے جونہی سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں دیکھا تو انہوں نے فوراً اس کو دیکھنے کا ارادہ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منفرد ریستوراں میں بیٹھ کر کچھ کھانا انہیں بہت دلچسپ لگ رہا ہے اور وہ کافی خوش ہیں کہ کشمیر میں لوگ اس طرح کے فن پارے تیار کرتے ہیں جو اپنی مثال آپ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاحوں نے سڑکوں سے برف ہٹایا

پندرہ سے بیس فٹ کے قریب تیار کئے اس کیفے میں 16 مہمان ایک ساتھ بیٹھ کر اپنے من پسند کھانے پینے کی چیزیں منگوا سکتے ہیں۔ کیفے کے اندر مہمانوں کے بیٹھنے کے لئے بھیڑوں کی کھال سے تیار کیا گیا ایک قسم کا قالین رکھا گیا جو کافی گرم ہے تاکہ مہمان کو کیفے کے اندر زیادہ ٹھنڈ محسوس نہ ہو۔ اس کے علاوہ شام کے وقت یہاں بیٹھنے کے لئے لائٹنگ کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گلمرگ میں ان دنوں سرمائی کھیلوں کے علاوہ اگلو کیفے بھی اب مقامی و بیرونی سیاحوں کی دلچسپی کا ایک ایک مرکز بن گیا ہے۔ سیاح یہاں آکر اس قسم کے منفرد فن پارے کی داد و تحسین کررہے ہیں۔ وہ اسے کشمیر کے روایتی فن و ثقافت میں ایک تجدید کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

جموں وکشمیر کا سیاحتی مقام گلمرگ دنیا بھر میں نہ صرف سیاحت کے لئے بلکہ سرمائی کھیلوں کے لئے بھی معروف ہے۔ یہ اپنی مثال آپ ہے، لیکن ان دنوں گلمرگ میں جو چیز مقامی و بیرونی سیاحوں کے لئے توجہ کا مرکز بن رہی ہے وہ ہے اپنی نوعیت کا پہلا برف سے تراشا ہوا ریستوراں جسے اِگلو کیفے نام دیا گیا ہے۔ صرف برف کا استعمال کرکے تیار کیا گیا یہ خوبصورت اگلو ایشیا کا سب سے بڑا اور انڈیا کا پہلا اگلو کیفے ہے، جو مقامی و غیر مقامی سیاحوں کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔

اگلو کیفے

برف سے مجسمے تراشنے کا فن کشمیر کے لئے نیا نہیں ہے مگر برف سے تراشا گیا ریستوراں آپ نے یا تو کہانیوں میں سنا ہوگا یا کتابوں میں ہی پڑھا ہوگا لیکن برف سے لپٹے گلمرگ میں اب برف سے تراشا گیا کیفے کہانی نہیں بلکہ حقیقت ہے، جہاں سیاحوں کی خاصی تعداد اس کیفے کو دیکھنے، یہاں کچھ پل گزارنے اور کہوا پینے کے لئے موجود ہوتی ہے۔

گلمرگ کے کولہوئی گرین ہوٹل میں قائم کیا گیا اس نوعیت کا پہلا کیفے جس میں بریانی اور چکن ٹکا، کشمیری کہوا اور اس کے علاوہ دیگر اقسام کے پکوانوں پر مشتمل ایک مکمل 'اگلو مینو' رکھا گیا ہے، جس سے سیاح لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

برف سے تراشے گئے اس اگلو کو بنانے والے ایک جواں سال ہوٹلیئر سید وسیم شاہ ہیں جنہوں نے بیرون ممالک میں اگلو سے متاثر ہو کر جموں وکشمیر کی سرزمین پر بھی اس طرح اگلو تیار کرنے کا ارادہ کیا۔ انہوں نے 15 لوگوں کی مدد سے یہ کیفے تیار کیا۔ جو اب سیاحوں کے لئے کھولا گیا ہے۔ ایگلو کیفے کا نظارہ کرنے کے لئے ان دنوں مقامی و غیر مقامی سیاحوں کا ایک رش لگا رہتا ہے اور اکثر سیاح یہاں کشمیری کہوا سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اگلو کیفے کو تراشنے والے ایک آرٹسٹ نے بتایا 'یہ خیال ہمارے ہوٹل مالک وسیم شاہ کا ہے جنہوں نے ہوٹل میں کام کرنے والے دیگر 15 افراد کی مدد سے اس کو تیار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگلو کیفے کو بڑی محنت سے تیار کیا گیا ہے اور الحمدللہ اب اس کا اچھا فیڈ بیک بھی آ رہا ہے۔ سیاحوں کا رش یہاں لگا رہتا ہے جو اگلو کیفے کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں۔'

اگلو کیفے کا نظارہ کرنے آئے ایک سیاح نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے جونہی سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں دیکھا تو انہوں نے فوراً اس کو دیکھنے کا ارادہ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منفرد ریستوراں میں بیٹھ کر کچھ کھانا انہیں بہت دلچسپ لگ رہا ہے اور وہ کافی خوش ہیں کہ کشمیر میں لوگ اس طرح کے فن پارے تیار کرتے ہیں جو اپنی مثال آپ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاحوں نے سڑکوں سے برف ہٹایا

پندرہ سے بیس فٹ کے قریب تیار کئے اس کیفے میں 16 مہمان ایک ساتھ بیٹھ کر اپنے من پسند کھانے پینے کی چیزیں منگوا سکتے ہیں۔ کیفے کے اندر مہمانوں کے بیٹھنے کے لئے بھیڑوں کی کھال سے تیار کیا گیا ایک قسم کا قالین رکھا گیا جو کافی گرم ہے تاکہ مہمان کو کیفے کے اندر زیادہ ٹھنڈ محسوس نہ ہو۔ اس کے علاوہ شام کے وقت یہاں بیٹھنے کے لئے لائٹنگ کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گلمرگ میں ان دنوں سرمائی کھیلوں کے علاوہ اگلو کیفے بھی اب مقامی و بیرونی سیاحوں کی دلچسپی کا ایک ایک مرکز بن گیا ہے۔ سیاح یہاں آکر اس قسم کے منفرد فن پارے کی داد و تحسین کررہے ہیں۔ وہ اسے کشمیر کے روایتی فن و ثقافت میں ایک تجدید کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.