بارہمولہ: وادی کشمیر میں حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہونے کے واقعات میں اچانک اضافے سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے رکھ ہائی گام علاقے میں منگل کی صبح ایک 55 سالہ شہری کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوگئی۔ متوفی کی شناخت عبدالرشید ملہ ولد محمد شعبان ملہ ساکن رکھ ہائی گام سوپور کے بطور ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرچہ مذکورہ شہری کو سینے میں شدید درد کی شکایت کے بعد فوری طور نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہاں موجود ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔ رپورٹس کے مطابق یہ کشمیر میں گذشتہ تین دنوں کے دوران اس نوعیت کا نواں واقعہ ہے۔
ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے والا درجہ حرارت خون کی شریانوں کو تنگ کرتا ہے اور اس سے بلڈ پریشر بھی بڑھ جاتا ہے جس سے جو دل کا دورہ پڑنے اور فالج ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وادی میں گذشتہ چار برسوں کے دوران حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں کافی اضافہ درج ہوا ہے اور صرف شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال سری نگر میں روزانہ بنیادوں پر اس نوعیت کے قریب دس سے بیس معاملے رجسٹر ہوتے ہیں۔ طبی ماہرین نے لوگوں سے احتیاطی تدابیر جیسے بلڈ پریشر اور ذیا بیطس کو کنٹرول میں رکھنے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے اور روزانہ ورزش کرنے، پر سختی سے عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنے آپ کو گرم رکھنے کا بھر پور بندوبست کریں اور ٹھٹھرتی سردیوں میں سیر پر نکلنے سے احتراز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: Cop Dies Of Cardiac Arrest دل کا دورہ پڑنے سے پولیس اہلکار کی موت
یو این آئی