سوپور( بارہمولہ):شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ کے وارپورہ علاقے میں اتوار کے روز جموں کشمیر اپنی پارٹی کی جانب سے ایک کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس کنونشن میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ پارٹی ورکروں نے شرکت کی۔ اس کنونشن میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے، وہیں سابق ایم ایل اے دلاور میر کے ساتھ ساتھ دیگر اپنی پارٹی کے سینیئر لیڈران نے بھی شمولیت اختیار کی۔
دراصل سوپور کے وارپورہ علاقےمیں اس قسم کا سیاسی پروگرام تیس سالوں کے بعد ہوا اور اس پروگرام میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے کہا کہ سوپور اور اس کے گردنواح علاقوں میں لوگوں کے مشکلات ہونا پڑتا ہے کیونکہ وقت کے حکمرانواں نے ان لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور ابھی بھی ترقیاتی کاموں سے سوپور اور وارپورہ کافی دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی بھی لوگ اس علاقے میں بنیادی سہولیات سے محروم ہے اور مجھے اس بات کا دکھ ہے کہ جو یہاں پر ایم ایل اے رہے ہے، انہوں نے لوگوں کے لیے کوئی بھی کام نہیں کیا ہے۔
الطاف بخاری نے کہا کہ اب جموں کشمیر کے لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ امن کے ساتھ ہے کیونکہ 5 اگست 2019 کے بعد کشمیر میں جو تبدیلی آئی ہے اور اب سوپور میں بھی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سرینگر میں بڑے بڑے سیاسی پروگرام ہوتے ہے اب سوپور میں بھی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وقت آگیا ہے کہ سوپور کے عوام کو سامنے آنا چاہیے اور حقیقت کا ساتھ دینا ہوگا۔
انہوں نے لوگوں کو کہا کہ وہ الیکشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں کیونکہ انتخابات میں بائیکاٹ سے کوئی تبدیلی نہیں آئی گی۔
مزید پڑھیں: Altaf Bukhari on Darkshan Andrabi جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چئیرپرسن کا بھی امتحان ہونا چاہیے، الطاف بخاری
وہیں اپنی پارٹی سوپور حلقہ کے انچارج جی این وار نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات ہونے کے امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات ہونے ہے جس کے لیے پارٹی تیاریاں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں اپنی پارٹی بڑگ چڑھ کے حصہ لیں گی اور امید ہے کہ ان انتخابات میں پارٹی اچھی کارکردگی دکھائی گی۔