بارہمولہ: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں لوگوں کا سامنا نہیں کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کو چھوڑئے اب بلدیاتی انتخابات بھی ٹال دئے گئے موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز شمالی کشمیر کے ٹنگمرگ کے کنزر علاقے میں ایک عوامی جلسے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'جموں وکشمیر میں الیکشن نہ کرانے کا مقصد یہ ہے کہ بی جے پی الیکشن میں لوگوں کا سامنا نہیں کرنا چاہتی ہے'۔ اسمبلی انتخابات کو چھوڑئے اب بلدیاتی الیکشن بھی ٹال دئے گئے ہیں سرینگر میونسپلٹی نہیں رہی، جموں میں بھی میونسپلٹی ختم ہو رہی ہے اور جنوری تک پنچ اور سر پنچ بھی نہیں رہیں گے'۔ انہوں نے کہا کہ 'اگر بی جے پی کو لگتا کہ وہ الیکشن میں کامیاب ہوں گے تو یہاں کب کے الیکشن منعقد ہوئے ہوتے'۔عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت جموں وکشمیر میں تھری ٹائر جمہوریت قائم کرنے کا پرچار کر رہی تھی، اب اس کی ایک ٹائر بھی نہیں رہا۔
پی اے جی اے ڈی کو غیر فعال کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب کوئی معاملہ سامنے آتا ہے تو پی اے جی ڈی کی میٹنگ ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ'پچھلے دنوں اسرائیل اور غزہ کا مسئلہ تھا تو اس معاملہ پر میٹنگ ضروری تھی تو فاروق صاحب نے پی اے جی ڈی کے لیڈراں خاص کر تاریگامی صاحب اور محبوبہ صاحبہ کے ساتھ ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ جب آگے بھی کوئی ایسا معاملہ ہوگا تو وہ ملاقات کریں گے۔
مزید پڑھیں:
پارلیمنٹ انتخابات میں سیٹ شیئرنگ کے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ جب پانچ ریاستوں میں ہورہے انتخابات مکمل ہونگے اس کے بعد انڈیا الائنس میں اس پر جو فیصلہ لیا جائے گا ،اس کے بعد ہی اس پر فیصلہ لیا جائے گا۔ کرناٹک حکومت کی جانب سے امتحانی مراکز میں حجاب پر پابندی کے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کانگریس حکومت کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے احکامات جاری کر رہی ہے جن کے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس سے پہلے یہ چیزیں کرناٹک میں ہوتی تھی اور اس وقت ہمیں کوئی تعجب نہیں ہوتا کیونکہ اس وقت بی جے پی کی حکومت وہاں تھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مایوس کن بات ہے کہ کانگریس کے دور حکومت میں اس طرح کے احکامات جاری کیے جا رہے ہیں۔میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کرناٹک میں جاری کیے گئے حکم پر دوبارہ غور کریں۔ واضح رہے کہ کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی نے منگل کے روز ریاست میں مختلف بورڈز اور کارپوریشنوں کے آئندہ بھرتی ہونے والے امتحانات کے دوران امتحانی ہالوں کے اندر حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
وہیں کرناٹک کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر ایم سی سدھاکر نے اس معاملے میں کہا کہ بورڈز اور کارپوریشنوں کے لیے بھرتی کے امتحانات کے دوران حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈریس کوڈ کے پیچھے بدعنوانی کو روکنے کا خیال تھا اور اس نئے قوانین کی غلط تشریح کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: