شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سوپور قصبہ کے ہردوشیواہ، زنگیر میں پتھر کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں اور ڈمپر ڈرائیوروں نے ہردوشیواہ پل پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج کے سبب تجر-وٹلب اور سوپور-ہردوشیواہ سڑک پر تقریباً چار گھنٹوں تک ٹریفک کی نقل و حمل متاثر رہی۔
احتجاج کر رہے مزدوروں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے سال انتظامیہ نے کان کنی پر پابندی عائد کر دی جس کی وجہ سے ’’ہمارے اہل خانہ فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔‘‘
احتجاج کر رہے لوگوں نے بتایا کہ اس حکمنامہ سے کان کنی سے جڑے سینکڑوں افراد کا روزگار متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے لوگ دہائیوں سے کان کنی سے وابستہ رہے ہیں اور اسی سے اپنا اور اپنے اہل و عیال کے نان شبینہ کا بندوبست کرتے آ رہے ہیں۔
اس احتجاج میں مظاہرین اپنے بال بچوں کے ساتھ شامل ہوئے۔ احتجاجیوں کے مطابق ’’جن بچوں کو اسکول میں زیر تعلیم ہونا چاہیے وہ آج سڑک پر احتجاج کر رہے ہیں۔‘‘
مظاہرین نے ضلع انتظامیہ سے کان کنی پر عائد پابندی کو ہٹانے یا پھر انہیں دوسرا روزگار فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے بالکل بے روزگار ہیں۔ ’’ہمارے بچے بھوکے پیاسے بلک رہے ہیں، تاہم انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔‘‘
انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے کان کنی پر عائد پابندی کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تاکہ انہیں مزید مشکلات سے دو چار نہ ہونا پڑے۔