پینے کے لیے صاف پانی کی سہولیات اور آسان رسائی ملک کے تمام شہریوں کا بنیادی حق ہے یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو ان بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کرے۔ اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق صحت وصفائی کی سہولیات اور صاف پانی انسان کا بنیادی حق ہے۔ تاہم آج بھی درجنوں ایسے علاقے ہیں جہاں پینے کے لیے صاف پانی کا انتظام نہیں ہے۔ ان ہی علاقوں میں سے ایک شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی تحصیل ہیڈکوارٹر سوپور سے تقریباً 13 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دوکلبل واڈرہ بالا گاؤں کا ہے، جہاں آج بھی پینے کے لیے صاف پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
پینے کے لیے صاف پانی کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں اور محکمۂ جل شکتی کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں اور انتظامیہ سے پوری طرح سے ناراض ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں میں بزرگ خواتین کی ایک بڑی تعداد نے محکمۂ جل شکتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ' ضلع بارہمولہ کا یہ پسماندہ گاؤں جسے سابقہ اور موجودہ سرکار نے پوری طرح نظر انداز کیا ہے۔ آج کے اس دور جدید میں بھی ہم پینے کے لیے صاف پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔
- مزید پڑھیں: رامبن: دیہی علاقے میں پینے کے صاف پانی سے عوام محروم
- کوکرناگ ناگ پتی: پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی
مقامی لوگوں نے کہاکہ انہوں نے اس سلسلے میں کئی بار انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ جل شکتی کے اعلی عہدیداروں سے بات کی لیکن آج تک کسی طرح کے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں اور ہم مجبوراً گندہ پانی پینے کو مجبور ہیں۔'
انہوں نے گورنر انتظامیہ و ڈپٹی کمشنر بارہمولہ سے صاف پانی کے لیے معقول انتظام کرنے کی اپیل کی۔