بانڈی پورہ :صدر میونسپل کونسل بانڈی پورہ بشارت حسین نے آج اپنے دفتر کے احاطے میں پراپرٹی ٹیکس لاگو کیے جانے کے حوالے سے احتجاج کیا ہے۔ ان کے ہمراہ کئی وارڈ مممبران بھی شامل تھے۔ احتجاجیوں نے انتظامیہ سے اس آرڈر کو واپس لینے کی اپیل کیا۔ میونسپل کمیٹی صدر نے اس حوالے سے بتایا کہ سرکار کی جانب سے یکم اپریل سے لاگو کیے جانے والے پراپرٹی ٹیکس حکم نامے کی وہ شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ ہچھلے تیس سالوں کے نا مصائب حالات اور پھر اس کے بعد کووڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پہلے ہی معاشی اور ذہنی طور ابتر صورتحال سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب سرکار نے یہاں کے لوگوں پر پراپرٹی ٹیکس کا ایک اور بوجھ تلے دبا دیا ہے اور یہاں کے لوگ اس کو برداشت نہیں کرسکتے ہے۔
بشارت حسین نجار نے دیگر کئی وارڈ ممبران کے ہمراہ اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقعے پر بشارت حسین نجار اور ان کے دیگر ساتھیوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی رکھے تھے، جن کے ذریعے اس ارڈر کو واپس لینے کے نعرے درج تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکار یہ آرڈر واپس نہیں لے گی تو ایم سی بانڈی پورہ عوام کے خاطر اس کا حصہ نہیں بنے گے، واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی سرکار نے حال ہی میں پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت اس سال اپریل کی یکم تاریخ سے میونسپل حدود میں رہنے والے افراد کو اپنی زمین و جائیداد یا امپٹی ہراپرٹی کا ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔جس کے ردعمل میں جموں و کشمیر کے تمام سیاسی جماعتوں نے اس فیصلہ کو واپس لینے کی اپیل کی اور اسے عوام کش فیصلہ قرار دیا۔
دریں اثناہ، پرنسپل سیکریٹری ہاوسنگ اینڈ اربن ڈیلوپمنٹ ڈپارٹمنٹ ایچ راجیش پرساد نے ایک قومی نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ جہاں تک پراپرٹی ٹیکس کی بات ہے تو جموں وکشمیر سرکار نے سب طبقوں کا خیال رکھا ہے اوریہاں پر سب سے کم ٹیکس لاگو ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ غریبوں ، بی پی ایل ذمرے سے تعلق رکھنے والے ، مڈل کلاس لوگوں پر کوئی پراپرٹی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔