ETV Bharat / state

رضاکار، محفوظ جلوسِ عزا منعقد کرنے میں سرگرم - کورونا کے درمیان محرم

بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں نکالے جانے والے جلوسوں کے دوران مذکورہ نوجوان پہنچ کر وہاں کوڑا کرکٹ صاف کرتے ہیں اور اس کے علاوہ جلوس میں شرکت کرنے والے عزاداروں کو کورونا وائرس کی گائیڈ لائنز جیسے سوشل ڈسٹنسنگ اور ماسک پہننے کی اہمیت کے بارے آگاہ کرتے ہیں-

رضاکار، محفوظ جلوسِ عزا منعقد کرنے میں سرگرم
رضاکار، محفوظ جلوسِ عزا منعقد کرنے میں سرگرم
author img

By

Published : Sep 3, 2020, 8:31 PM IST

محرم الحرام کے متبرک ایام جاری ہیں اور ان ایام کے دوران جگہ جگہ عزاداری کی مجالس و تقریبات کا اہتمام کیا جارہا ہے- جہاں امام حسینؓ اور دیگر شہداء کربلا کی یاد میں عزاداری کرنا ایک عظیم عمل تصور کیا جاتا ہے۔ وہیں دوسری جانب ان ایام کے دوران عزاداروں کی خدمت کرنا بھی بہت نیک کام مانا جاتا ہیں اور ان دنوں عزاداران امام حسینؓ کے لئے نہ صرف کھانے پینے کا اہتمام کیا جاتا ہے بلکہ انہیں دیگر سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
ان دنوں جب کہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں عزاداری کی مجالس کا سلسلہ جاری ہیں اور دوسری جانب کورونا وائرس کا پھیلاؤ بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے تو کچھ نوجوانوں نے عزاداروں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے اور انہیں اس حوالے سے آگاہ کرنے کے لئے ایک منفرد پہل شروع کی ہے- یہ نوجوان جگہ جگہ مجالس اور جلوسوں میں جا کر عزاداروں کے درمیان ماسک تقسیم کرتے ہیں اور وہاں سینٹائزیشن کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ تاکہ عزاداران امام حسینؓ ان مجالسوں کے دوران کورونا وائرس سے نہ صرف خود بچ سکیں بلکہ اس کے پھیلاؤ کو بھی روکا جاسکے- اس کے علاوہ یہ نوجوان جلوس عزاء کے دوران صاف و صفائی کا بھی خیال رکھتے ہیں۔
بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں نکالے جانے والے جلوسوں کے دوران مذکورہ نوجوان پہنچ کر وہاں کوڈا کرکٹ صاف کرتے ہیں اور اس کے علاوہ جلوس میں شرکت کرنے والے عزاداروں کو کورونا وائرس کی گائیڈ لائنز جیسے سوشل ڈسٹنسنگ اور ماسک پہننے کی اہمیت کے بارے آگاہ کرتے ہیں-

رضاکار، محفوظ جلوسِ عزا منعقد کرنے میں سرگرم
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ نوجوان یہ کام کسی سرکاری یا غیر سرکاری ایما پر نہیں کرتے ہیں بلکہ یہ ان کی ذاتی کوشش ہے- ان کا ماننا ہے کہ جتنا اجر و ثواب عزاداری میں شرکت کرنے کے ہیں اس سے زیادہ عزاداروں کی خدمت کرنے کا بھی اجر ہے اور یہ انسانیت کو بچانے کے مترادف ہیں۔ کیونکہ اگر جلوس یا مجلس کے دوران صاف و صفائی اور کورونا وائرس کی گائیڈ لائنز کو مدنظر نہیں رکھا جاتا تو کووڈ جیسی وبائی بیماری مزید لوگوں کو اپنے شکنجے میں لے سکتی ہیں۔ جبکہ عزاداری کرنا انسانیت کو ہی بچانے کا ایک پیغام دیتی ہیں اور عزاداری انسانوں کی بہتری اور بہبودی کے لئے ہی انجام دی جاتی ہیں نہ کہ کسی کو ضرر پہنچانے کے لئے۔ایڈوکیٹ واجد رضوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ عزاداری کی مجالس میں اکثر لوگوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہیں تو انہوں نے سوچا کہ وہ عزاداروں کو کورونا وائرس سے بچنے کی گائیڈ لائنز سے باخبر کریں اور انہیں ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کے لئے آمادہ کریں- ان کی اس کوشش میں مزید رضاکار بھی شامل ہوگئے جس کے بعد انہوں نے نہ صرف عزاداروں کو ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی بلکہ خود عزاداری کے جلوس قبل سڑکوں کی صاف و صفائی کے لئے اقدامات اٹھائے-ایک اور نوجوان عباس کشمیری نے کا کہنا تھا کہ عزاداری تبھی محفوظ رہی گی جب ایک عزادار خود محفوظ ہے- کیونکہ عزاداری ہر آنے والے سال کے ماہ محرم میں انجام دی جاتی ہیں لیکن اس سال جتنی زیادہ ضرورت امام حسینؓ اور دیگر شہداء کربلا کے پیغام کو عام کرنے کی ہے اسی قدر کورونا وائرس سے بچنے کی بھی ضرورت ہے- عباس کشمیری اور ان کے کئی دیگر ساتھی شہروں دیہات میں جا کر عزاداری کے جلوسوں میں لوگوں میں ماسک تقسیم کرتے ہیں اور انہیں کورونا وائرس سے بچنے کی تدابیر سے آگاہ بھی کرتے ہیں-

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی: میٹنگ میں شرکت کی اجازت نہ دیے جانے پر ویڈیوز جاری
عزاداری کرنے کا مقصد لوگوں کو امام حسینؓ کا انسانیت کے نام وہ آفاقی پیغام پہنچانا ہے جو انہوں نے اپنے اہل خانہ اور دیگر رفقاء کے ہمراہ کربلا میں عظیم قربانی پیش کر کے دیا تھا- مذکورہ نوجوانوں کی یہ پہل قابل تعریف ہی نہیں بلکہ قابل تقلید ہے کیونکہ ان کے بقول عزاداری تبھی محفوظ ہے جب ایک عزادار محفوظ ہے-

محرم الحرام کے متبرک ایام جاری ہیں اور ان ایام کے دوران جگہ جگہ عزاداری کی مجالس و تقریبات کا اہتمام کیا جارہا ہے- جہاں امام حسینؓ اور دیگر شہداء کربلا کی یاد میں عزاداری کرنا ایک عظیم عمل تصور کیا جاتا ہے۔ وہیں دوسری جانب ان ایام کے دوران عزاداروں کی خدمت کرنا بھی بہت نیک کام مانا جاتا ہیں اور ان دنوں عزاداران امام حسینؓ کے لئے نہ صرف کھانے پینے کا اہتمام کیا جاتا ہے بلکہ انہیں دیگر سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
ان دنوں جب کہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں عزاداری کی مجالس کا سلسلہ جاری ہیں اور دوسری جانب کورونا وائرس کا پھیلاؤ بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے تو کچھ نوجوانوں نے عزاداروں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے اور انہیں اس حوالے سے آگاہ کرنے کے لئے ایک منفرد پہل شروع کی ہے- یہ نوجوان جگہ جگہ مجالس اور جلوسوں میں جا کر عزاداروں کے درمیان ماسک تقسیم کرتے ہیں اور وہاں سینٹائزیشن کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ تاکہ عزاداران امام حسینؓ ان مجالسوں کے دوران کورونا وائرس سے نہ صرف خود بچ سکیں بلکہ اس کے پھیلاؤ کو بھی روکا جاسکے- اس کے علاوہ یہ نوجوان جلوس عزاء کے دوران صاف و صفائی کا بھی خیال رکھتے ہیں۔
بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں نکالے جانے والے جلوسوں کے دوران مذکورہ نوجوان پہنچ کر وہاں کوڈا کرکٹ صاف کرتے ہیں اور اس کے علاوہ جلوس میں شرکت کرنے والے عزاداروں کو کورونا وائرس کی گائیڈ لائنز جیسے سوشل ڈسٹنسنگ اور ماسک پہننے کی اہمیت کے بارے آگاہ کرتے ہیں-

رضاکار، محفوظ جلوسِ عزا منعقد کرنے میں سرگرم
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ نوجوان یہ کام کسی سرکاری یا غیر سرکاری ایما پر نہیں کرتے ہیں بلکہ یہ ان کی ذاتی کوشش ہے- ان کا ماننا ہے کہ جتنا اجر و ثواب عزاداری میں شرکت کرنے کے ہیں اس سے زیادہ عزاداروں کی خدمت کرنے کا بھی اجر ہے اور یہ انسانیت کو بچانے کے مترادف ہیں۔ کیونکہ اگر جلوس یا مجلس کے دوران صاف و صفائی اور کورونا وائرس کی گائیڈ لائنز کو مدنظر نہیں رکھا جاتا تو کووڈ جیسی وبائی بیماری مزید لوگوں کو اپنے شکنجے میں لے سکتی ہیں۔ جبکہ عزاداری کرنا انسانیت کو ہی بچانے کا ایک پیغام دیتی ہیں اور عزاداری انسانوں کی بہتری اور بہبودی کے لئے ہی انجام دی جاتی ہیں نہ کہ کسی کو ضرر پہنچانے کے لئے۔ایڈوکیٹ واجد رضوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ عزاداری کی مجالس میں اکثر لوگوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہیں تو انہوں نے سوچا کہ وہ عزاداروں کو کورونا وائرس سے بچنے کی گائیڈ لائنز سے باخبر کریں اور انہیں ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کے لئے آمادہ کریں- ان کی اس کوشش میں مزید رضاکار بھی شامل ہوگئے جس کے بعد انہوں نے نہ صرف عزاداروں کو ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی بلکہ خود عزاداری کے جلوس قبل سڑکوں کی صاف و صفائی کے لئے اقدامات اٹھائے-ایک اور نوجوان عباس کشمیری نے کا کہنا تھا کہ عزاداری تبھی محفوظ رہی گی جب ایک عزادار خود محفوظ ہے- کیونکہ عزاداری ہر آنے والے سال کے ماہ محرم میں انجام دی جاتی ہیں لیکن اس سال جتنی زیادہ ضرورت امام حسینؓ اور دیگر شہداء کربلا کے پیغام کو عام کرنے کی ہے اسی قدر کورونا وائرس سے بچنے کی بھی ضرورت ہے- عباس کشمیری اور ان کے کئی دیگر ساتھی شہروں دیہات میں جا کر عزاداری کے جلوسوں میں لوگوں میں ماسک تقسیم کرتے ہیں اور انہیں کورونا وائرس سے بچنے کی تدابیر سے آگاہ بھی کرتے ہیں-

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی: میٹنگ میں شرکت کی اجازت نہ دیے جانے پر ویڈیوز جاری
عزاداری کرنے کا مقصد لوگوں کو امام حسینؓ کا انسانیت کے نام وہ آفاقی پیغام پہنچانا ہے جو انہوں نے اپنے اہل خانہ اور دیگر رفقاء کے ہمراہ کربلا میں عظیم قربانی پیش کر کے دیا تھا- مذکورہ نوجوانوں کی یہ پہل قابل تعریف ہی نہیں بلکہ قابل تقلید ہے کیونکہ ان کے بقول عزاداری تبھی محفوظ ہے جب ایک عزادار محفوظ ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.