بانڈی پورہ: دیہی علاقوں میں بلاک دیوس اور بیک ٹو ولیج پروگرامز کے بعد قصبہ جات کی مجموعی ترقی کے لیے ’’ماے ٹاؤن ماے پرائیڈ‘‘ پروگرام کے تحت جموں و کشمیر کے دیگر قصبہ جات کی طرح شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں بھی دو روزہ ’’ماے ٹاؤن ماے پرائیڈ‘‘ کے تحت پروگرامز کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ نشاط پارک میں دو روز تک جاری رہنے والے پروگرام کے آخری دن سیکریٹری محکمہ ٹورزم، یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹس سرمد حفیظ نے بطور وزیٹنگ آفیسر شمولیت کی۔ My Pride Doda Programme in Bandipora
سرمد حفیظ کے ہمراہ ڈائریکٹر ایمپلائمنٹ نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔ جبکہ ڈی سی بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد، جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ امتیاز احمد، ایخزیکٹیو آفیسر میونسپل کونسل بانڈی پورہ وکی محمد، چئرمین میونسپل کونسل بانڈی پورہ بشارت حسین نجار کے علاوہ ضلع انتظامیہ کے دیگر کئی افسران، ٹریڈرس یونین بانڈی پورہ، سیول سوسائٹی ممبران و اوقاف ممبران بھی موجود رہے۔ جبکہ قصبہ کے مختلف اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کی خاصی تعداد نے بھی شرکت کی۔
دو دن تک جاری رہنے والے اس پروگرام کے دوران مختلف اور رنگا رنگ پروگرامز کے ذریعے بانڈی پورہ کی خصوصیات اور یہاں در پیش مسائل کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی۔ کئی فنکاروں نے رنگا رنگ پروگرامز پیش کرکے داد تحسین وصول کی۔ وہیں اس موقع پر طلبا نے بھی خصوصی ہروگرامز اور تقاریر کے ذریعے مختلف مسائل کو حکام کی نوٹس میں لانے کی کوشش کی۔
ضلع کے ایک معروف فزیشن ڈاکٹر پرویز سجاد نے ’’بہتر صحت کے لئے صفائی کی اہمیت‘‘ کے حوالہ سے تقریب میں موجود شرکاء خصوصاً طلبہ کو اپنے پند و نصائح سے نوازا۔ اس موقع پر سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے پانی کے ذخائر کو بچانے کی بھی درخواست کی اور بانڈی پورہ میں سیاحت کی استعداد کو زیر غور لایا گیا۔ پروگرام کے دوران آبی ذخائر خاص کر ولر جیسی اہم جھیل کے تحفظ کے متعلق سنجیدہ اقدامات اٹھانے پر زور دیا گیا۔ علاوہ ازیں بانڈی پورہ ٹاؤن میں پارکنگ، بائے پاس روڈ کی عدم دستیابی سمیت دیگر دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کو بھی حکام کی نوٹس میں لایا گیا۔
مزید پڑھیں: My Town My Pride Kupwara: 'مائی ٹاؤن مائی پرائیڈ' کپواڑہ میں دوسرے روز بھی جاری
چیئرمین میونسپل کونسل بانڈی پورہ بشارت حسین نجار نے قصبے میں مکمل کئے گئے اور دیگر زیر تعمیر کاموں پر گفتگو کی۔ اس موقع پر وزٹنگ آفیسر سرمد حفیظ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’سبھی زیر غور مسائل کافی اہم ہیں اور ان پر بہت جلد توجہ دیکر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔‘‘