سرینگر: جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) کے انتخاب کے لیے درگمولہ میں صبح 7 بجے سے 42 پولنگ مراکز پر ووٹنگ شروع ہوئی۔ سرد موسم کے باوجود، لوگ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لیے پولنگ مراکز پر پہنچ رہے ہیں۔ باترگام میں 16، ریڈبگ میں 11، پشواری میں 7، ٹکر میں 4، بوہی پورہ پولنگ اسٹیشنوں میں 2 ووٹ ڈالے گئے۔
شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ اور بانڈی پورہ کے دو ڈی ڈی سی انتخابی حلقوں میں آج ضمنی انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ اس سلسلے میں انتظامیہ نے سکیورٹی و دیگر انتظامات کیے تھے۔ مذکورہ نشستوں میں بانڈی پورہ کے ہاجن اے اور کپواڑہ میں درگمولہ شامل ہے۔
حاجن سیٹ پر صبح 8 بجے تک تقریباً 3.13 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں حاجن نشست پر 3.13 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ صبح 8 بجے تک 464 مردوں اور 47 خواتین سمیت 511 ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا۔ اس نشست پر ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی تھی۔ یہاں نیشنل کانفرنس اور پیپلز کانفرنس کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کا امکان تھا۔ اپنی پارٹی، بی جے پی اور ڈیموکریٹک آزاد سمیت دیگر سیاسی جماعتیں بھی اپنے امیدواروں کو میدان میں اتار ہے۔ Voting Underway In Hajin A Seats
واضح رہے کہ ان سیٹوں پر پہلے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والی خواتین سنہ 2020 میں ہوئے ڈی ڈی سی انتخابات میں بطور امیدوار تھیں تاہم اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے ان دو خواتین کی شہریت پر سوال اٹھا کر انتخابات کو منسوخ کیا تھا اور ووٹوں کی گنتی روک دی تھی۔ہاجن اے سے سومیہ صدف جبکہ درگمولہ سے شاذیہ اسلم نے سنہ 2020 کے ڈی ڈی سی انتخابات میں بطور امیدوار حصہ لیا۔ یہ خواتین کشمیر کے سابق عسکریت پسندوں کے عقد میں ہیں اور کشمیر میں مقیم ہیں۔
یہ خواتین اپنے شوہروں کے ہمراہ سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی باز آبادکاری پالیسی کے تحت کشمیر آئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ مذکورہ خواتین نے کاغذات نامزدگی میں پاکستانی شہریت کی تفصیل نہیں دی تھی۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے ان دو خواتین کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا کہ یہ ووٹ بھی نہیں دے سکتی ہے۔
قبل ازیں اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے کے شرما نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا تھا کہ پیر کو پولنگ کا دورانیہ صبح سات بجے سے دو بجے تک رہے گا جبکہ 8 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ DDC Election in Jammu and Kashmirقابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں ان دو حلقوں میں امیدوار اور ان کی پارٹیاں جوش و خروش کے ساتھ الیکشن مہم چلا رہی تھی۔ وہیں ضلع انتظامیہ نے ان دو حلقوں میں سرکاری تعطیل کا اعلان کیا ہے۔