سنہ 1979میں بڈگام کو ضلع کا درجہ دیا گیا تب سے لے کر آج تک ضلع کی سڑکوں کی حالت خستہ ہے۔ ٹرانسپورٹ میں کافی اضافہ ہوا لیکن سڑکیں تنگ ہونے کی وجہ سے اکثر ٹریفک جام ہوتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دکاندار اپنا سامان دکان کے باہر لگاتے ہیں جسکی وجہ سے لوگوں کو چلنے پھرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ادھر سڑک کے کناروں پر جو جگہ بچی ہے اس پر ریڑی پٹری والوں نے اپنا ڈھیرا جمایا ہوا ہے۔
اس ضمن میں میونسپل کونسل بڈگام کے چیئرمین معراج الدین کا کہنا ہے کہ سڑک پر سامان رکھنے والے دکانداروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع میں گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے کوئی مختص نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ کہیں پر بھی اپنی گاڑی پارک کرتے ہیں۔
لوگوں نے انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں کو کشادہ کرنے کے لیے انتظامیہ عدم توجہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کی تنگ سڑکوں کی وجہ سے گاڑیوں کو بھی چلنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اس حوالے سی ای ٹی وی بھارت نے نمائندے نے آر ٹی او بڈگام جمشید چودھری سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے ضلع انتظامیہ نے ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو پارکنگ اسپیس کے لیے اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیم ریڈے والوں کے لیے بھی کوئی جگہ مختص کریں گے جہاں پر ان ریڈے والوں کو ریڈا لگانے دیا جائے گا۔