بانڈی پورہ: جموں و کشمیر میں آئندہ ہونے والے اسلمبی انتخابات میں غیر مقامی افراد بھی ووٹنگ کا حق دینے پر یہاں کی مین اسٹریم جماعتیں کافی برہم نظر آرہی ہیں۔ Voting Rights To Nonlocals جموں و کشمیر کے بیشتر سیاسی جماعتوں نے چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ کے اس بیان کی مذمت کی جس میں موصوف نے کہا کہ آنے والے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں غیر مقامی افراد جن میں نیم فوجی اہلکار، سرکاری ملازمین، مزدور وغیرہ شامل ہیں ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔Political Reaction on Non Local Voters Rights
سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ اور پیپلز کانفرنس کے سینیئر رہنما نظام الدین بٹ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدام سے جموں و کشمیر کے عوام میں ناامیدی اور خوف کا ماحول پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے یہ تاسر ملتا ہے کہ بی جے پی یہاں اپنی حکومت بنانا چاہتی ہے۔ انہیں یہ اندازہ ہے کہ یہ فیصلہ جموں و کشمیر کی اکثریت کے خلاف ہے۔
نظام دین بٹ نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے جموں و کشمیر کے عوام کو بے اختیار بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور ایسے فیصلوں سے جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت ختم ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں:
وہیں جموں و کشمیر اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر و سینیئر نیشنل کانفرنس رہنما نظیر گریزی سے بتایا کہ یہ فیصلہ نہ صرف جموں و کشمیر کی شناخت کو ختم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہے بلکہ بدقسمتی سے یہاں کے لوگوں کے ساتھ پراکسی کھیلی گئی ہے اور یہاں کے لوگوں کو بے اختیار بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان فیصلوں سے جموں و کشمیر کے عوام کی حکومت کے تئیں ناراضگی اور زیادہ بڑھ جائے گی اور لوگ حکومت سے دور ہو جائیں گے۔ انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں اور لیڈران سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متحد ہوکر اس طرح کے فیصلوں کے خلاف آواز بلند کریں تاکہ جموں وکشمیر کی شناخت کو بچایا جا سکے۔