سرحدی علاقہ گریز کے تلیل علاقے سے وابستہ بڈوگام اور سرد آب گھاوں سے تعلق رکھنے والے مقامی افراد نے محکمہ پی ڈی ڈی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی لاپرواہی کے باعث انہیں گھپ اندھیرے میں رہنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کے لئے مخصوص جنریٹر سیٹ قریبآ بیس دن پہلے خراب ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں انہوں نے کئی بار حکام سے اس جنریٹر سیٹ کی مرمت کرنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم ابھی تک اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے کئی بار دفتر کا رخ کیا تھا۔ تاہم وہاں پر ٹیکنیکل اسٹاف کا کوئی ممبر ہی موجود نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گریز کا علاقہ ان دنوں بھاری برف کی چادر میں لپیٹا ہوا ہے۔ یہاں کئی فٹ برف باری ہو چکی ہے۔ گریز کے علاقے میں ہیڈل پاور سپلائی کے بجائے ڈیزل کے جنریٹروں سے چند مخصوص گھنٹوں کے لئے ہی پاور سپلائی پہنچائی جاتی ہے۔ سرحد سے بالکل متصل اس علاقے سے تعلق رکھنے والے بیشتر لوگ سردیوں سے پہلے ہی اپنے بچوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر بانڈی پورہ کی طرف روانہ کرتے ہیں، تاکہ یہاں آکر وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں، لیکن لاک ڈاؤن کے باعث اس سال ایسا ممکن نہ ہو سکا۔ اب گھپ اندھیرے میں رہنے کی وجہ سے ان کے تعلیمی نظام پر بھی اثر پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نارو پورہ: سڑکوں پر جمی برف کی صفائی نہ ہونے سے لوگ پریشان
تاہم ایس ڈی ایم گریز نے اس سلسلے میں یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ دراصل اس جنریٹر سیٹ کا اوئل پمپ خراب ہو چکا تھا۔ جسے مرمت کے لئے سرینگر بیجھا گیا تھا۔ اب مرمت کے بعد اسے بانڈی پورہ پہنچایا گیا ہے۔ موسم میں بہتری کے ساتھ ہی اسے اگلے دو دن میں گریز کے لئے روانہ کیا جائے گا۔