ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن ضروری مگر ضرورت مندوں کا بھی خیال کریں

author img

By

Published : May 16, 2021, 2:32 PM IST

ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں مختلف نوجوانوں سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ لاک ڈاؤن کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کیونکہ اس وبائی صورتحال سے اگر بچنا ہے تو گھروں کے اندر بیٹھنا ضروری ہو گیا ہے۔ تاہم انتہائی غریب اور پسماندہ طبقات کے لیے کھانے پینے اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی کے لیے حکومت کو انتظامات کرنے چاہئیں-

لاک ڈاؤن ضروری مگر ضرورت مندوں کا بھی خیال کریں
لاک ڈاؤن ضروری مگر ضرورت مندوں کا بھی خیال کریں

ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح جموں وکشمیر میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر شدت سے جاری ہیں اور ہر نئے دن کے ساتھ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ اموات کی شرح بھی بڑ رہی ہیں۔

اس بیچ انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں کورونا کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا ہے- چونکہ اس مہلک وبا میں فی الحال کوئی مناسب کمی واقع نہیں ہوئی ہے، تو انتظامیہ نے آج کورونا کرفیو میں 24 مئی تک مزید توسیع کردی جس کا مقصد صرف یہی ہے کہ کورونا وائرس کی اس لہر پہ قابو پایا جاسکے اور اس کے مزید پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔


اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اس وبائی صورتحال میں لاک ڈاؤن ناگزیر بن گیا ہے اور اس کے بغیر کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ تاہم دوسری جانب سماج کے انتہائی مستحق اور ضرورت مند طبقات کی زندگی پر بھی اس کے کافی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کا بھلے ہی ہمیں اندازہ نہ ہوں لیکن ان کی زندگی مسلسل لاک ڈاؤن یا کرفیو سے کافی حد تک متاثر ہوتی ہیں۔


اس اثناء میں حکومت کو ان طبقات کے لیے بھی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے-

لاک ڈاؤن ضروری مگر ضرورت مندوں کا بھی خیال کریں


ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں مختلف نوجوانوں سے بات کی تو ان کا کہنا تھا نہ لاک ڈاؤن کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ اس وبائی صورتحال سے اگر بچنا ہے تو گھروں کے اندر بیٹھنا ضروری بن گیا ہے تاہم انتہائی غریب اور پسماندہ طبقات کے لئے کھانے پینے اور دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کے لئے حکومت کو انتظامات کرنے چاہئیں-


محمد حسین نامی ایک نوجوان سماجی کارکن نے بتایا کہ نہ صرف انتظامیہ کو اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے بلکہ سماج کے ہر فرد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے آس پڑوس میں ایسے افراد کی نشاندہی کریں جو ضرورت مند ہیں یا جن کے پاس کھانے پینے کے لئے کچھ نہیں ہیں ان کی مدد کریں ان کے لئے بھی انتظامات کریں اور ان پر نظر رکھیں۔


ظہور احمد نامی ایک اور نوجوان کا کہنا تھا کہ غریبوں کے علاوہ جو غیر مقامی مزدور کام کے لئے کشمیر وارد ہوئے تھے تاہم ابھی کرفیو کی وجہ سے کام نہیں کرپا رہے ہیں حکومت کو چاہئے کہ ان مزدوروں کے علاوہ یہاں کے مقامی مزدوروں کے لئے بھی کسی پیکیج کا اعلان کریں تاکہ وہ فاقہ کشی پر مجبور نہ ہوں-


دیگر کئی افراد کا بھی اس سلسلے میں یہی خیال ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن بہت ضروری ہیں لیکن کسی کے گھر بھوک اور فاقہ کی نوبت بھی نہیں پہنچنی چاہئے جس کے لئے انتظامیہ کو بڑے پیمانے پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے-

ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح جموں وکشمیر میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر شدت سے جاری ہیں اور ہر نئے دن کے ساتھ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ اموات کی شرح بھی بڑ رہی ہیں۔

اس بیچ انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں کورونا کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا ہے- چونکہ اس مہلک وبا میں فی الحال کوئی مناسب کمی واقع نہیں ہوئی ہے، تو انتظامیہ نے آج کورونا کرفیو میں 24 مئی تک مزید توسیع کردی جس کا مقصد صرف یہی ہے کہ کورونا وائرس کی اس لہر پہ قابو پایا جاسکے اور اس کے مزید پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔


اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اس وبائی صورتحال میں لاک ڈاؤن ناگزیر بن گیا ہے اور اس کے بغیر کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ تاہم دوسری جانب سماج کے انتہائی مستحق اور ضرورت مند طبقات کی زندگی پر بھی اس کے کافی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کا بھلے ہی ہمیں اندازہ نہ ہوں لیکن ان کی زندگی مسلسل لاک ڈاؤن یا کرفیو سے کافی حد تک متاثر ہوتی ہیں۔


اس اثناء میں حکومت کو ان طبقات کے لیے بھی اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے-

لاک ڈاؤن ضروری مگر ضرورت مندوں کا بھی خیال کریں


ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں مختلف نوجوانوں سے بات کی تو ان کا کہنا تھا نہ لاک ڈاؤن کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ اس وبائی صورتحال سے اگر بچنا ہے تو گھروں کے اندر بیٹھنا ضروری بن گیا ہے تاہم انتہائی غریب اور پسماندہ طبقات کے لئے کھانے پینے اور دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کے لئے حکومت کو انتظامات کرنے چاہئیں-


محمد حسین نامی ایک نوجوان سماجی کارکن نے بتایا کہ نہ صرف انتظامیہ کو اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے بلکہ سماج کے ہر فرد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے آس پڑوس میں ایسے افراد کی نشاندہی کریں جو ضرورت مند ہیں یا جن کے پاس کھانے پینے کے لئے کچھ نہیں ہیں ان کی مدد کریں ان کے لئے بھی انتظامات کریں اور ان پر نظر رکھیں۔


ظہور احمد نامی ایک اور نوجوان کا کہنا تھا کہ غریبوں کے علاوہ جو غیر مقامی مزدور کام کے لئے کشمیر وارد ہوئے تھے تاہم ابھی کرفیو کی وجہ سے کام نہیں کرپا رہے ہیں حکومت کو چاہئے کہ ان مزدوروں کے علاوہ یہاں کے مقامی مزدوروں کے لئے بھی کسی پیکیج کا اعلان کریں تاکہ وہ فاقہ کشی پر مجبور نہ ہوں-


دیگر کئی افراد کا بھی اس سلسلے میں یہی خیال ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن بہت ضروری ہیں لیکن کسی کے گھر بھوک اور فاقہ کی نوبت بھی نہیں پہنچنی چاہئے جس کے لئے انتظامیہ کو بڑے پیمانے پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.