ETV Bharat / state

Indian Map on Kashmiri Carpet بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف

author img

By

Published : Aug 11, 2023, 9:27 PM IST

بانڈی پورہ کے آشٹنگو علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد مقبول شہرت کی بلندیوں پر جلوہ گر ہوئے تھے جب انہوں نے کشمیر کی ثقافت کا ایک نادر قالین بُنا تھا۔ اس قالین پر ایک کشمیری خاتون کو روایتی لباس میں ملبوس شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے پر بیٹھے دکھایا گیا تھا۔

kashmiri-artisan-mohd-maqbool-weaves-indian-map-with-tricolour
بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف

سرینگر: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین باف نادر اور کم یاب قالین تیار کرنے میں ید طولیٰ رکھتے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے نقشے کی تصویر کا ایک دو فٹ بائی دو فٹ کا قالین تیار کیا ہے جس کے بیچوں بیچ ترنگا بُنا ہوا ہے۔ بانڈی پورہ کے آشٹنگو علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد مقبول شہرت کی بلندیوں پر جلوہ گر ہوئے تھے جب انہوں نے کشمیر کی ثقافت کا ایک نادر قالین بُنا تھا۔ اس قالین پر ایک کشمیری خاتون کو روایتی لباس میں ملبوس شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے پر بیٹھے دکھایا گیا تھا، جس کی یہاں کافی پذیرائی ہوئی تھی۔اس کے بعد انہوں نے چار فٹ بائی چار فٹ کا ایک اور قالین تیار کیا جس پر ترنگا بُنا ہوا تھا۔


محمد مقبول نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ دو فٹ بائی دو فٹ کا قالین جس پر بھارت کے نقشے کے بیچوں بیچ ترنگا بُنا ہوا ہے، تیار کرنے میں مجھے دو ماہ لگ گئے'۔انہوں نے کہا کہ 'میں اس قالین کو یوم آزادی کے موقع پر 'میری مٹی میرا دیش' پروگرام کے تحت پیش کروں گا'۔ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے یقین ہے کہ ملک کے تئیں اس حب الوطنی کے جذبے سے کشمیر کی روایتی قالین بافی کی صنعت کو دوام ملے گا'۔موصوف کاریگر نے کہا کہ مخصوص موقعوں پر میں ہمیشہ کچھ خاص بُننا چاہتا ہوں۔


انہوں نے کہا کہ 'گزشتہ کئی برسوں سے مجھے یہ شوق دامن گیر رہتا ہے کہ کسی خاص موقع پر میں کچھ خاص چیز تیار کروں اپنے ملک کے تئیں حب الوطنی کے جذبے کے تحت میں ایسے مخصوص قالین تیار کرتا ہوں اور مجھے پورا یقین ہے اس سے اس صنعت کو دوام ملے گا'۔

مزید پڑھیں: Kashmiri Artisan Weaves National Flag on Carpet: قالین پر قومی پرچم بنانے کی محمد مقبول کی انوکھی پہل

ڈار کے کارخانے میں تعلیم یافتہ لڑکیوں کی ایک اچھی تعداد مختلف قسموں اور سائزوں کے قالین تیار کرکے نہ صرف کشمیر کی ثقافت کے اس اہم اور شاندار شعبے کو زندہ رکھے ہوئے ہیں بلکہ اپنی روزی روٹی کی بھی سبیل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'میں نے اس قالین کے متعلق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) سرینگر کو مشورہ دیا تو انہوں نے مجھے یہ قالین تیار کرنے کے لئے کمپیوٹرازڈ 'تعلیم' (وہ زبان جس کو پڑھ کر قالین تیار کیا جاتا ہے) فراہم کی'۔

موصوف دستکار، جو اپنے علاقے میں 'ڈیلائٹ کارپٹ ویورس سوسائٹی' بھی چلا رہے ہیں، گزشتہ زائد از 20 برسوں سے اس پیشے سے وابستہ ہیں۔بانڈی پورہ میں ان کے 20 کارخانے چل رہے ہیں جن میں تقریباً 50 تعلیم یافتہ لڑکیاں کام کرکے اپنا روز گار کما رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'مجھے اپنے ضلع مجسٹریٹ اویس احمد نے یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے جہاں میں اس قالین کی نمائش کروں گا'۔ان کا ماننا ہے کہ ’بڑے سائیز کے قالینوں کی اب کوئی خاص مانگ نہیں ہے اور ہم اب مختلف قسم کے چھوٹے قالین تیار کر رہے ہیں تاکہ ان کو آسانی سے فروخت کیا جاسکے‘۔

محمد مقبول ڈار نے کہا کہ ’ہم نے آج تک دیواروں پر آویزاں رکھنے کے لئے مختلف قسموں کے قالین جن پر مختلف قسموں کے پھول بُنے ہیں تیار کئے ہیں اور اس کے علاوہ ہم نے گھوڑے پر بیٹھا مغل باشادہ اکبر کی تصویر کا بھی ایک قالین تیار کیا ہے اورمختلف جانوروں اور پرندوں کی تصویروں کے قالین بھی بنائے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ مختلف ڈیزائن والے یہ قالین ہماری شہرت کا باعث بن گئے ہیں۔ موصوف دستکار نے حکام سے اپیل کی کہ وہ اس صنعت کے دوام کے لئے دستکاروں کو خصوصی مراعات فراہم کرے تاکہ ان کا روز گار بھی مستحکم ہوسکے اور وادی کی یہ شاندار ثقافت زندہ و تابندہ بھی رہے


(یو این آئی)

سرینگر: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین باف نادر اور کم یاب قالین تیار کرنے میں ید طولیٰ رکھتے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے نقشے کی تصویر کا ایک دو فٹ بائی دو فٹ کا قالین تیار کیا ہے جس کے بیچوں بیچ ترنگا بُنا ہوا ہے۔ بانڈی پورہ کے آشٹنگو علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد مقبول شہرت کی بلندیوں پر جلوہ گر ہوئے تھے جب انہوں نے کشمیر کی ثقافت کا ایک نادر قالین بُنا تھا۔ اس قالین پر ایک کشمیری خاتون کو روایتی لباس میں ملبوس شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے پر بیٹھے دکھایا گیا تھا، جس کی یہاں کافی پذیرائی ہوئی تھی۔اس کے بعد انہوں نے چار فٹ بائی چار فٹ کا ایک اور قالین تیار کیا جس پر ترنگا بُنا ہوا تھا۔


محمد مقبول نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ دو فٹ بائی دو فٹ کا قالین جس پر بھارت کے نقشے کے بیچوں بیچ ترنگا بُنا ہوا ہے، تیار کرنے میں مجھے دو ماہ لگ گئے'۔انہوں نے کہا کہ 'میں اس قالین کو یوم آزادی کے موقع پر 'میری مٹی میرا دیش' پروگرام کے تحت پیش کروں گا'۔ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے یقین ہے کہ ملک کے تئیں اس حب الوطنی کے جذبے سے کشمیر کی روایتی قالین بافی کی صنعت کو دوام ملے گا'۔موصوف کاریگر نے کہا کہ مخصوص موقعوں پر میں ہمیشہ کچھ خاص بُننا چاہتا ہوں۔


انہوں نے کہا کہ 'گزشتہ کئی برسوں سے مجھے یہ شوق دامن گیر رہتا ہے کہ کسی خاص موقع پر میں کچھ خاص چیز تیار کروں اپنے ملک کے تئیں حب الوطنی کے جذبے کے تحت میں ایسے مخصوص قالین تیار کرتا ہوں اور مجھے پورا یقین ہے اس سے اس صنعت کو دوام ملے گا'۔

مزید پڑھیں: Kashmiri Artisan Weaves National Flag on Carpet: قالین پر قومی پرچم بنانے کی محمد مقبول کی انوکھی پہل

ڈار کے کارخانے میں تعلیم یافتہ لڑکیوں کی ایک اچھی تعداد مختلف قسموں اور سائزوں کے قالین تیار کرکے نہ صرف کشمیر کی ثقافت کے اس اہم اور شاندار شعبے کو زندہ رکھے ہوئے ہیں بلکہ اپنی روزی روٹی کی بھی سبیل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'میں نے اس قالین کے متعلق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) سرینگر کو مشورہ دیا تو انہوں نے مجھے یہ قالین تیار کرنے کے لئے کمپیوٹرازڈ 'تعلیم' (وہ زبان جس کو پڑھ کر قالین تیار کیا جاتا ہے) فراہم کی'۔

موصوف دستکار، جو اپنے علاقے میں 'ڈیلائٹ کارپٹ ویورس سوسائٹی' بھی چلا رہے ہیں، گزشتہ زائد از 20 برسوں سے اس پیشے سے وابستہ ہیں۔بانڈی پورہ میں ان کے 20 کارخانے چل رہے ہیں جن میں تقریباً 50 تعلیم یافتہ لڑکیاں کام کرکے اپنا روز گار کما رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'مجھے اپنے ضلع مجسٹریٹ اویس احمد نے یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے جہاں میں اس قالین کی نمائش کروں گا'۔ان کا ماننا ہے کہ ’بڑے سائیز کے قالینوں کی اب کوئی خاص مانگ نہیں ہے اور ہم اب مختلف قسم کے چھوٹے قالین تیار کر رہے ہیں تاکہ ان کو آسانی سے فروخت کیا جاسکے‘۔

محمد مقبول ڈار نے کہا کہ ’ہم نے آج تک دیواروں پر آویزاں رکھنے کے لئے مختلف قسموں کے قالین جن پر مختلف قسموں کے پھول بُنے ہیں تیار کئے ہیں اور اس کے علاوہ ہم نے گھوڑے پر بیٹھا مغل باشادہ اکبر کی تصویر کا بھی ایک قالین تیار کیا ہے اورمختلف جانوروں اور پرندوں کی تصویروں کے قالین بھی بنائے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ مختلف ڈیزائن والے یہ قالین ہماری شہرت کا باعث بن گئے ہیں۔ موصوف دستکار نے حکام سے اپیل کی کہ وہ اس صنعت کے دوام کے لئے دستکاروں کو خصوصی مراعات فراہم کرے تاکہ ان کا روز گار بھی مستحکم ہوسکے اور وادی کی یہ شاندار ثقافت زندہ و تابندہ بھی رہے


(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.