لاک ڈاؤن کے دوران لوگ اپنے گھروں میں بیٹھنے کو ترجیح دیتے ہیں، تاہم باہر پولیس، ہیلتھ، میونسپلٹی و دیگر انتظامیہ کا عملہ کووڈ 19 سے مقابلہ کے لیے سرگرم ہیں۔ وہیں کئی ایسے طبقے بھی ہیں جو عام لوگوں کی ضروریات زندگی کو فراہم کرنے کے لئے کئی دشواریوں اور سختیوں کو گلے لگاتے ہیں، اپنے اہل و عیال اور گھروں سے دور ان ٹرک ڈرائیوروں کو ان دنوں کئی مشکلات درپیش ہیں۔
سمبل بانڈی پورہ کے مقام پر سرینگر- لیہہ شاہراہ پر درماندہ ایک سو کے قریب مال بردار گاڑیاں پچھلے پانچ روز سے درماندہ ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں تک ضروریاتِ زندگی کو پورا کرنے والے ان ٹرک ڈرائیورز سے ای ٹی وی بھارت نے بات کی اور ان سے ان کو درپیش مشکلات جاننی کوشش کی۔ خطہ لداخ کے لیے مختلف ضروری اشیاء کی سپلائی لے جارہی یہ مال بردار گاڑیاں پانچ دنوں سے سمبل کے مقام پر درماندہ ہیں اور انہیں لداخ جانے کے لیے پہلے اجازت نامہ حاصل کرنا پڑتا ہے۔
جب انہیں اجازت نامہ مل جائے اس کے بعد ہی انہیں یہاں سے جانے کی اجازت دی جائے گی لیکن اس دوران ان کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کی جانب کوئی بھی غور نہیں کیا جاتا ہے، کئی ڈرائیورز نے ای ٹی وی کو بتایا کہ ان کے پاس خود کھانے پینے اور پیسے سب ختم ہوگئے ہیں۔
کئی ٹرک ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ ان کو یہاں حاجت بشری کے لیے بھی کوئی مناسب انتظام نہیں ہے وہ چاہتے ہیں کہ انہیں اس جگہ بیٹھنے دیا جائے جہاں وہ خود بھی محفوظ رہ سکیں۔
کئی ٹرکوں میں پھل اور سبزیاں خراب ہوچکی ہیں ڈرائیور حضرات نے سوال اٹھایا کہ انہیں کیونکر مال لوڈ کرنے کے بعد اجازت نہیں دی جاتی ہے۔