ڈویژنل کمشنر نے سب ڈویژن گریز کے تمام محکموں کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں دفاتر کے کاموں، موسم سرما کی تیاریوں، ترقیاتی کاموں، فلاحی منصوبوں اور ورک کلچر کا جائزہ لیا۔
سب ڈویژنل مجسٹریٹ گریز ڈاکٹر مدثر وانی نے محکموں کی کارگردگی کے بارے میں معلومات فراہم کی، اور مختلف محکموں کی کامیابیوں اور اہداف پر روشنی ڈالی۔
ڈویژنل کمشنر نے محکمہ صحت کی سہولیات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور صحت سے متعلق حکام کو ہدایت کی کہ وہ حاملہ خواتین کی ترسیل کی تاریخ سے پہلے انہیں جہاز میں لے جائیں کیونکہ وادی شدید برف باری کی وجہ سے باقی حصوں سے منقطع ہے۔
اجلاس میں وادی گریز میں ویکسی نیشن کے رول آؤٹ کے حوالے سے کیے گئے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے کہا کہ سرحدی علاقے گریز میں موسم کی منفی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ اس سب ڈویژن کے لیے ایک خصوصی ویکسینیشن پلان تیار کر رہے ہیں۔
پی کے پولے نے سردیوں کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے لوگوں کی سہولت کے لئے کثیر مقدار میں مٹی کا تیل، پٹرولیم اور چاول کے ذخیرہ کرنے پر زور دیا۔
جائزہ اجلاس کے اختتام پر ڈویژنل کمشنر نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں کے ساتھ سر جوڑ کر کام کریں کیونکہ اس علاقے میں بہت زیادہ برف باری ہوتی ہے۔
انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ عوامی شکایات کو دور کریں اور ان کے حقیقی مسائل کو ترجیح پر حل کریں۔
بعد ازاں ڈویژنل کمشنر نے حال ہی میں منتخب کردہ بی ڈی سی چیئرپرسن، ڈی ڈی سی ممبر اور پی آر آئی ممبران سے بات چیت کی۔
انہوں نے ان کے مسائل کو نہایت صبر سے سنا اور ان کی شکایات کے ازالے کی یقین دہانی کرائی۔ سول سوسائٹی کے لوگوں اور عام شہریوں سے بھی ملاقات کی۔
ڈویژنل کمشنر نے وفود کو بتایا کہ گریز کے عوام ہمیشہ ہی سچے قوم پرست رہے ہیں اور انہوں نے کبھی بھی فرقہ وارانہ سوچ کی حمایت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ گریز کے عوام کی فلاح و بہبود اور حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس وادی کے امور کی طرف توجہ دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پہاڑی ضلع رام بن پہنچی کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ