مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اس وقت دور دراز علاقوں میں طبی نظام کو مضبوط کرنے کے لئے کوشش کی گئی تو آخر کیوں 6 سال بعد بھی اس عمارت پر کام مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ مقامی لوگوں کی طبی سہولیات کو لیکر آج بھی اُنہیں مسائل کا سامنا ہے، جو آج سے 6 برس قبل درپیش تھے- ادھر اس عمارت کی حالت دن بہ دن بگڑ رہی ہے اور یہ خستہ حالی کا شکار ہورہی ہے-
سریندر گاؤں کے سرپنچ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس عمارت کو اگر سرکار کو تعمیر نہیں کرنا تھا تو اُس وقت اس ہیلتھ سنٹر کی عمارت کے نام پر ڈھنڈورا کیوں پیٹا گیا اور اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی کیوں اس کو مکمل نہیں کیا جارہا ہے؟
یہ بھی پڑھیں:بانڈی پورہ: نقل مکانی کرنے والے افراد کا سروے شروع
انہوں نے ضلع انتظامیہ اور لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اس کی طرف توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے اور اس مسئلے کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔