شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والی خاتون پائلٹ سمیع آرا ان دنوں سرحدی علاقہ گریز میں موجود ہیں اور وہ یہاں کے بچوں کے کے لیے ایک خاص پروگرام کے لیے آئی ہیں-
سمیع آرا نے سرحدی علاقہ گریز میں بچوں کو ان سے ملنے کے لیے مدعو کیا ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ اس علاقے سے تعلق رکھنے والے بچے اپنے ہنر اور صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور ان کی طرح بلندیوں کو چھوئیں۔
خیال رہے کہ گریز ایک سرحدی علاقہ ہے اور بنیادی سہولیات کے اعتبار سے کافی پسماندہ ہے- یہ علاقہ تقریباً پانچ ماہ تک وادی سے بالکل منقطع رہتا ہے- کیپٹن سمیع آرا نے اپنے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اس علاقے کے تمام بچوں کو دعوت دی ہے کہ وہ داور گریز پہنچے تاکہ وہ ان کے ساتھ بات چیت کریں- انہوں نے کہا ہے کہ وہ بھی ایک ایسے علاقے سے تعلق رکھنے والی ہیں جہاں وسائل بہت ہی محدود ہوا کرتے تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے جو کچھ حاصل کیا وہ چاہتی ہیں کہ اسی طرح اس علاقے سے تعلق رکھنے والے طلبا بھی آگے بڑھیں اور تعلیم و ترقی میں حائل رکاوٹوں کو عبور کرکے اپنا نام روشن کریں-
قابل ذکر ہے کہ سمیع آرا ضلع بانڈی پورہ کے سمبل سوناواری سے تعلق رکھتی ہیں جو علاقہ ایک زمانے میں تعمیر و ترقی کے لحاظ سے کافی پسماندہ تصور کیا جاتا تھا۔ تاہم سمیع آرا بعد میں ملک کی پہلی مسلم خاتون پائلٹ بن گئیں اور انہوں اپنی کامیابی سے نہ صرف اپنے علاقے بلکہ پورے ملک کا نام روشن کیا ہے-